مقبوضہ کشمیر: کشمیریوں کی یوم آزادی پاکستان تقریبات میں شرکت روکنے کیلئے کرفیو نافذ

سرینگر (نیوز ایجنسیاں؍ وقت نیوز) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں مسجد کے اندر بم دھماکے سے 3 نمازی شہید ہو گئے، پولیس سٹیشن اور گشتی پارٹی پر حملے میں 2 پولیس اہلکار اور ایک فوجی ہلاک ہو گیا۔ پلوامہ میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے تین نوجوانوں کی شہادت کے خلاف وادی بھر میں پہیہ جام رہا۔ ہڑتال کی گئی جھڑپوں میں فوجی افسر اور اہلکاروں سمیت 20افراد زخمی ہو گئے، حریت قیادت کو بلال بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا گیا۔ یاسین ملک حلیم عبدالرشید اور جاوید میر پلوامہ جاتے ہوئے ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے تھانوں میں بند کر دیا گیا۔ پلوامہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ سے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے یوم آزادی پاکستان کی تقیربات میں کشمیری عوام اور رہنماؤں کو روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا بھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے میر واعظ عمر فارو، سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی اور نعیم احمد کو نظر بند کر دیا گیا میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارتی نظربندی سے ہماری سوچ اور فکر کو قید نہیں کر سکتا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کی علی الصبح ضلع شوپیاں کی جامع مسجد میں بم دھماکے سے 3 نمازی شہید اور 9زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ مسجد سے ایک دستی بم بھی برآمد ہوا ہے جسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق جامع مسجد میں دھماکہ نماز فجر کے بعد اس وقت ہو ا جب نماز کی ادائیگی کے بعد ایک نمازی نے مسجد کے اندر رکھا دھاتی گلاس پانی پینے کی غرض سے اٹھایا جس کے ساتھ ہی دھماکہ ہوگیا۔ اس سے قبل شوپیاں میں مجاہدین نے بھارتی فوج کی گشتی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور فوجی افسر سمیت 4اہلکار زخمی ہو گئے۔

ای پیپر دی نیشن