لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائی کورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے وفاقی حکومت، وزارت پانی و بجلی، پنجاب کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو بجلی کے بلوں میں سرچارجز کے خلاف دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی طرف سے محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ بجلی کی قیمتیں آسمانوں تک پہنچ چکی ہیں حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے۔ اشتہارات دیئے جارہے ہیں بجلی سستی کردی ہے حالانکہ حالات اس کے برعکس ہیں۔ اس وقت فی یونٹ 13 سے 14 روپے فی یونٹ عوام سے وصول کیا جارہا ہے۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے استفسار کیا کہ عدالت ایسے معاملات میں مداخلت کیسے کرے؟ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ یہ عوام کے ساتھ فراڈ ہورہا ہے اور آئین کے آرٹیکل 3 کے تحت استحصال ہے۔ ہم نے عدالت سے یہ گزارش کی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت یہ معلومات عوام کو فراہم کی جانی چاہئیں، رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا دیا ہے کہ اس میں کوئی ارجنسی نہیں۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے رجسٹرار آفس کا اعتراض منسوخ کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس کو سماعت کیلئے بھجوا دیا۔ چیف جسٹس نے کیس کو دوبارہ مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ کے پاس بھیج دیا۔ انہوں نے سماعت کے بعد مدعا علیہان کو 17 اگست کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔