مقبوضہ کشمیر مزید 2 نوجوان شہےد کشمیری آج یوم آزادی پاکستان منائیں گے

سری نگر(کے پی آئی)وسطی ضلع بڈگام اور شمالی کشمیر میں دو الگ الگ بم دھماکوں اور فوجی کارروائےوں میں دو نوجوان شہےد 12 افراد زخمی ہوگئے جبکہ اےک بھارتی فوجی ہلاک ہو گےا ۔ تفصیلات کے مطابق وسطی ضلع بڈگام میں واقع سیاحتی مقام توسہ میدان میں ایک بارودی شل پھٹنے سے ایک نوجوان شہےد جبکہ مزید 2شدید زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی نوجوان توسہ میدان میں گھومنے گئے تھے تو اس دوران وہاں ایک باردو شل پھٹ گیا جس کی زد میں آکر3نوجوان واجد احمد آہنگر،مدثر احمد گنائی اور وسیم احمد گنائی زخمی ہوئے جنہیں پہلے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال کھاگ لایا گیا اور بعد میںانہیں سرینگر منتقل کردیا گیا۔جن میں سے واجد احمدآہنگر صورہ ہسپتال میںزخموں کی تاب نہ لا تے ہوئے دم توڑ دیا۔اوڑی میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ایک پر اسرار دھماکہ میں فوجی اہلکار ہلاک ہو گےا ہے۔جنوبی ضلع پلوامہ کے مضافاتی دیہات کار محلہ سرنو پلوامہ میں فوج کے محاصرے کے دوران علاقے میں فوج اور مظاہرین کے مابین شدید نوعیت کی جھڑپیں ہوئی جن میںخاتون سمیت متعدد افراد کو چوٹیں آئیں ہیں ۔ بھارتی فوج کی 55راشٹریہ رائفلز اور پولیس ٹاسک فورس پلوامہ کے علاوہ سی آر پی ایف 182/183بٹالین نے ر جونہی فوج نے اس علاقے میں گھر گھر تلاشی کاروائی شروع کردی تو لوگ گھروں سے باہر آئے اور مظاہرہ کیا،فورسز نے مظاہرےن کو منتشر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا اور پھراشک آور گولے داغے،اس دوران سینکڑوں نوجوان،بچوں، بوڑھوں اور خواتین نے سرنوکی طرف پیش قدمی کی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس پورے علاقے میںافرادکا سمندر امڈ آیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے فورسز پر چہاروں اطراف سے پتھراو کیا جس کے جواب میں فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوئی فائرنگ کی فوج نے عوام پر براہ راست گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان زخمی ہوا تاہم پولیس یا ہسپتال زرائع نے اسکی تصدیق نہیں کی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں میں زخمی ہونے والوں کو شدید زخمی حالت میں ضلع ہسپتال پلوامہ لایا گیا۔مقامی لوگوں کے مطابق فورسز نے پیلٹ فائرنگ کے علاوہ ساﺅنڈ شیلوں اور ٹائر گیس شیلنگ کا آزادانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد مظاہرین کے جسموں پر پیلٹ لگے۔ مرن پلوامہ میں پےر کی صبح اس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب 24سالہ نوجوان کی گولیوں سے چھلنی نعش برآمد کی گئی . گلزار احمد بٹ نامی نوجوان اتوار کی شب سے لاپتہ تھا .پولیس کے مطابق مذکورہ دوا فروش کی نعش بونہ پورہ مرن پلوامہ میں ایک میوہ باغ سے برآمد کی گئی۔

سری نگر(کے پی آئی، اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں آج منگل کو یوم آزادی پاکستان جوش وجذبے سے منایا جائے گا جبکہ کل (بدھ کو)بھارتی یوم آزادی کے موقع پر یوم سیاہ منایاجائے گا اس روز بھارت کے خلاف مقبوضہ کشمیر بھر میں ہڑتال ہوگی ۔ حریت قیادت نے اپیل کی ہے کہ بھارتی یوم آزادی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پرمنایاجائے اور اس روز کشمیری اپنا کاروبار بند رکھیں جبکہ 14 اگست کو یوم پاکستان کے موقع پر تقریبات ہوںگی۔ کشمیری ہرسال یوم آزادی پاکستان مناتے ہیں جبکہ بھارتی یوم آزادی پر یوم سیاہ مناتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ےوم آزادی کی تقرےبات کی کامیابی کے لیے پوری رےاست کو فوجی چھاﺅنی میں بدل دےا گےا ہے جبکہ نہتے شہرےوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے ۔ سرینگر کے علاوہ جنوب تا شمال تلاشیوں اور ناکوں کا سلسلہ بھی تیز کردیا گیا ہے۔ بھارتی فوج اور پولیس ٹاسک فورس نے سرینگر میں تلاشی کاروائی عمل میں لائی جس کے تحت مسافر گاڑیوں کے علاوہ آٹو رکشا اور سومو گاڈوں کی باریک بینی سے تلاشیاں لی گئیں۔ادھر وسطی ضلع بڈگام میں بھی فورسز نے دوران شب اپنی گشت بڑھادی ہیں۔ جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں شبانہ محاصروں کا سلسلہ بھی تیز کردیا ہے۔ دوران شب متعدد دیہات کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کردی ہے۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ،کپوارہ اور بانڈی پورہ میں بھی شبانہ گشت بڑھا کر محاصروں اور تلاشیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر 15اگست کو بھارتی یوم آزادی سے قبل ہی ایک جیل کا سا منظر پیش کر رہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے پوری مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔15اگست کی تقریب امسال پہلی بار سرینگر کے علاقے سونہ وار کے ایک سٹیڈیم میںمنعقد ہورہی ہے اور سٹیڈیم کے ارد گرد بھی سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔اسٹیدیم کے اطرا ف میں بڑی تعداد میں قابض اہلکار تعینات کر کے انہیں انتہائی چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔شہریوں سے جگہ جگہ شناختی کارڈ طلب کیے جا رہے ہیں اور ان سے بے جا پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کا گشت بڑھادیاگیا ہے اوربھارتی فورسز نے جگہ جگہ تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں جبکہ احتیاطی تدابیر کے نام پر کچھ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔سٹیڈیم کے گرد تمام حساس علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب اور بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ بازتعینات کئے گئے ہیں جبکہ ڈرونز کے ذریعے علاقے کی فضائی نگرانی بھی جاری ہے ۔ قابض بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سرینگر اور اسکے مضافاتی علاقوں میں بڑے پیمانے پرراہگیروں گاڑیوںاور مسافر گاڑیوں کی تلاشی کاسلسلہ شروع کردیا ہے جبکہ جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنماءاور مسلم لیگ جموںوکشمیر کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو سرینگر کی عدالت میں ان کے خلاف نوہٹہ پولیس سٹیشن میں درج جھوٹے مقدمے کی سماعت کے بعد جموںکی کوٹ بھلوال جیل دوبارہ منتقل کردیاگیاہے۔ مقدمے کی آئندہ سماعت 14ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔
کشمیر، یوم آزادی

ای پیپر دی نیشن