اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد، تین بار وزیراعظم منتخب ہونے والے، پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے اور لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے والے وزیر اعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت لائے جانے پر پوری قوم سکتے کی حالت مےں ہے اور ان کے دل رنجیدہ ہیں، نوازشریف اس برتاﺅ کے حقدار قطعاً نہیں جو نگران حکومت ان سے روا رکھ رہی ہے۔ ہم نے بدترین دھاندلی کو تحفظ دینے نہیں بلکہ جمہوریت کی شمع کو روشن رکھنے اور جمہوریت کے استحکام کےلئے حلف اٹھایا ہے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ الیکشن تاریخ کا بد ترین متنازعہ الیکشن تھ، تمام سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کی رات ہی مسترد کردیا تھا، انتخابی دھاندلی کے حوالے سے ایوان کے اندر اور باہر سیاسی کردار ادا کریں گے۔ پاکستان سے عقیدت و محبت اور کمٹمنٹ نبھانے کا جو حلف اٹھایا ہے اس پر پورا اتریں گے۔ سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور 17 اگست کو وزیر اعظم کے انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں بھرپور قوت اور کمٹمنٹ کے ساتھ اپنا کردار ادا کریں گے۔ الائنس برائے فری اینڈ فیئر الیکشن کی باقی جماعتوں کے ساتھ مل کر مبینہ انتخابی دھاندلی کا کھوج لگائیں گے۔ انتخابی بے قاعدگیوں کو منظر عام پر لانے کے لئے پارلیمانی کمشن کا بھر پور مطالبہ کر رہے ہیں جس کے فرانزک آڈٹ ہو گا۔ مسلم لیگ(ن) کے ارکان پارلیمنٹ منجھے ہوئے تجربہ کار پارلیمنٹرین کا رول ادا کریںگے۔ معیشت سرکلر ڈیٹ سمیت تمام مسائل پر تیاری کے ساتھ اپنا رول ادا کریں گے۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہونگے یہ کوئی اچانک فیصلہ نہیں ہوا بلکہ آئین میں درج ہے جو بھی اتحادی امیدوار ہوگا اس کو امانت جان کرووٹ ڈال کر آنا ہے۔ دل اور ضمیر بھی امانت کی حفاظت کے لئے کہہ رہا ہوگا اور خدا بھی دیکھ رہا ہوگا۔ اپنے امیدوارکے لئے لابنگ بھی کریں اوراس کی کامیابی کےلئے کام بھی کریں۔ وزیراعظم کے انتخابات میں ووٹنگ اعلانیہ ہوگی۔پولنگ سے پہلے پہنچنا اور ڈسپلن کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے تقریب حلف بر داری میں 97 فیصد ارکان کے بروقت پہنچنے پر مشکور ہوں، شہباز شریف نے رحیم یارخان سے شیخ فیاض الدین اور بہاولپور سے ریاض حسین پیر زادہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پورا وقت دوں گا آپ نے بھی پورا وقت دینا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ”پر فارمر“ کہتے ہیں قومی اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کرو ںگا۔ اپنے خطاب کے اختتام سے قبل شہباز شریف جذباتی ہوگئے اور۔ انہوں نے ن لیگ کے پارلیمنٹرین سے کہا کہ ہمیں اس بارے میں تحمل سے کام لینا ہوگا، وقت سدا ایک سا نہیں رہتا، نواز شریف اس سے بہتر برتاﺅ کا حق دار ہے کل کو کسی سے بھی ایسا واقعہ پیش آسکتا ہے۔ اس برتاﺅ کی مذمت کرتے ہیں شہباز شریف نے کہا کہ سکیورٹی خدشات بہتر طریقے سے دور کئے جاسکتے ہیں۔ بہتر گاڑی کا انتظام کیا جاسکتا ہے، نواز شریف کی وطن کے لئے خدمات سخت سے سخت دل کو پگلانے کےلئے کافی ہیں کہ وہ اس سلوک کا مستحق نہیں جو روا رکھا جارہا ہے۔ متنازع الیکشن کے خلاف ایوان کے اندر اور باہر آواز اٹھائیں گے دھاندلی کا کھوج لگانے پارلیمانی کمیشن کے قیام اور فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کریں گے۔آزاد لوگوں کو بھی منائیں کہ ہمارے لوگوں کو ووٹ دیں۔ وفاﺅں کا صلہ آپ لوگوں نے دینا ہے اور وقت پر پہنچنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں ان سب کے قابو نہیں آوں گا اور آپ کا ساتھ دوں گاانہوں نے کہا کہ جب یہ مراحل اپنے اختتام کو پہنچیں گے اس کے بعد ہونیوالے اجلاس میں مسلم لیگ ن بطور اپوزیشن پارٹی اپنی اتحادی پارٹیوں کے ساتھ بھرپور اور بڑی قوت اور کمٹمنٹ کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے گی جس کا مقصد الیکشن میں ہونیوالی دھاندلی کا پوری طرح کھوج لگانا اور پوری طرح اس کا پہرہ دینا ہے۔ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے، اگر سکیورٹی کا مسئلہ ہے تو اس کو حل کرنے کے 100 طریقے ہیں، توقع ہے کہ آئندہ ان کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہو گا۔ شہبازشریف سے سوال کیا گیا کہ کیا نئی اسمبلی چل پائے گی؟ شہازشریف نے جواب دیا اللہ خیر کرے گا، صحافی نے سوال کیا فرینڈلی اپوزیشن ہوگی، شہبازشریف نے کہا کہ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔ صحافی نے سوال کیا کہ (ن) لیگ کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کون ہوگا؟ شہبازشریف نے کہا کہ آپ کو جلد پتہ چل جائے گا انشاءاللہ۔ کیا نواز شریف کی خدمات کا یہی صلہ ہے۔ جس طرح نواز شریف کو بکتربند گاڑی میں لایا گیا ہمارے قائد احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔شہبازشریف نے نگران وزیراعظم ناصرالملک کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ نوازشریف کی نیب عدالت میں پیشی پر غیر مہذب اور تضحیک آمیز سلوک کیا گیا۔ ایسا رویہ جانبدارانہ اور غیر شفاف ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ نوازشریف کے ساتھ ایسا غیر مہذب سلوک فوراً بند کیا جائے۔ امید ہے حکومت نوازشریف جیسے قومی لیڈر سے ایسے نازیبا سلوک کا سنجیدگی سے نوٹس لے گی۔ نوازشریف ایک سیاسی قیدی ہیں۔ نوازشریف پر کرپشن، کک بیکس اور کمشن کاکوئی الزام نہیں۔نوازشریف کو بکتربند گاڑی میں دہشت گرد کی طرح لایا جانا غیرانسانی ہے۔ سابق وزیراعظم کے ساتھ موجودہ رویہ تعصب کو ظاہر کرتا ہے۔
شہبازشریف