لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے الیکشن کمشن کے ماتھے پر دھاندلی کا بہت بڑا بدنما داغ ہے۔ الیکشن کمشن اپنے اختیارات کو استعمال کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا۔ یوں لگتا تھا 25 جولائی کو الیکشن کمشن نے اپنے اختیارات کسی اور کو سونپ دیے تھے۔ ریاستی اداروں نے جانوں کا نذرانہ دینے کے بعد امن و امان قائم کر کے قوم کے دلوں میں جو مقام بنایا تھا، اسے حالیہ الیکشن میں کھلم کھلا ایک پارٹی کی سرپرستی کر کے سخت نقصان پہنچایا ہے۔ الیکشن سے پہلے قوم کو دو پارٹیوں میں تقسیم کردیا گیا۔ ہم نے ملک کے استحکام اور جمہوریت کی بقا کے لیے ان انتخابات کو قبول کیا۔ عمران خان کی حکومت کا امتحان شروع ہو رہا ہے حکومت اچھے کام کرے گی تو تعریف کرنے میں بخل سے کام نہیں لیں گے۔ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے تنظیمی کمزوریوں کو دور کرنے اور عام آدمی کو جماعت میں شامل کرنے کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن قائم کردیاہے جو دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ شورٰی کو پیش کر دے گا۔ آج جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر منصورہ اور چاروں صوبائی ہیڈکوارٹرز پر پرچم کشائی کی پروقار تقاریب ہوں گی اور کراچی سے چترال تک یوم آزادی کو شایان شان طریقے سے منائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی شورٰی کے اجلاس کے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی ہم مسلم لیگ یا پیپلز پارٹی کی ڈکٹیشن کا حصہ نہیں بنیں گے ۔ ہم ملک میں جمہوریت کا فروغ اور استحکام چاہتے ہیں تاکہ ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہوسکے ۔ انہوںنے کہا 25 جولائی کے انتخابات کو نہ صرف تمام سیاسی جماعتوں ، بلکہ بین الاقوامی اداروں نے بھی بااعتماد اور غیر جانبدارانہ تسلیم نہیں کیا ۔ جب ریاستی ادارے سیاست میں حصہ لیتے ہیں تو پھر وہ موضوع بحث بنتے ہیں اور اپنی حیثیت کو متنازعہ بنالیتے ہیں ۔ انہوںنے کہا عمران خان نے پہلی تقریر میں پی ٹی آئی حکومت کے پہلے 100 دنوں کے ایجنڈے کا جو اعلان کیا، اب اس پر عمل کرنے کا وقت آگیاہے ۔عمران خان نے پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی و فلاحی ریاست بنانے ، ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے ، پچاس لاکھ لوگوں کو چھت مہیا کرنے ، سود کے خاتمہ اور معیشت کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نکالنے کے جس عزم کااظہار کیا، قوم منتظر ہے اس پر کس حد تک عمل ہوتاہے ۔26 اگست کو جماعت اسلامی کا یوم تاسیس پورے جو ش و جذبہ سے منائے گی ۔