محسن وال(نامہ نگار) ہجرت کے وقت مسلمانوں کا ہندوؤں اور سکھوں نے سفاکانہ انداز میں قتل عام کیاگیا۔ راستے میں ہمارے قافلے کو انڈین پولیس نے گھیرلیا اور ہمارے قافلے کے بہت سے لوگوں کو شہید کردیاگیا۔ اٹھارہ سال کی عمر میں ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان آیا ان خیا لات کا اظہار نہال گڑھ تحصیل بولتھ ریاست کپورتھلہ ضلع جالندھر سے ہجرت کرکے آنے والے ماسٹر عبدالعزیزنے نوائے وقت سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی سب سے بڑی نعمت ہے۔ آج بھی ہندوستان کا مسلمان شک کی بنیاد پر قتل کردیاجاتاہے۔ قیام پاکستان کے وقت نہال گڑھ تحصیل بولتھ ضلع جالندھر سے مردوخواتین پر مشتمل قافلہ پاکستان کی طرف روانہ ہوا۔ اپنے مال و اسباب سے بے نیاز بے سروسامانی کی حالت میں ان دیکھی منزل کے مسافر پاکستان اور اسلام کی محبت سے سرشار ایک طویل راستے کی طرف گامزن تھے۔ راستے میں ہمارے قافلے کو انڈین پولیس نے گھیرلیا اور قافلے میں شریک بہت سے لوگوں کو شہید کردیاگیا۔مسلسل سفر اور قتل و غارت کے مناظر دیکھنے کے باوجود قافلے میں شامل ہرکوئی پاکستان کی محبت دل میں سموئے سفر جاری رکھے ہوئے تھا۔ سرزمین پاکستان میں قدم رکھتے ہی سجدیہ شکر بجالایاگیا۔ ہماراپہلا پڑاؤ واہگہ میں تھا۔۔ وہاں کچھ دن رکنے کے بعد ہمارا قافلہ تحصیل جڑانوالہ گاؤں 94 اٹھی پہنچا۔ وہاں کافی دن رکنے کے بعد قافلے میں شامل لوگ اپنے اپنے عزیزوں کے ساتھ مختلف شہروں اور قصبوں میں منتقل ہوگئے۔ میرے ماموں وغیرہ بعد میں ہمارے خاندان کو چک نمبر 96 الف پندرہ ایل تحصیل میاں چنوں ضلع خانیوال میں لیآیا اور ہم پھر یہاں آبادہوگئے۔
قافلے کوبھارتی پولیس نے گھیرلیا اور بہت سے لوگوں کو شہید کردیا، عبدالعزیز
Aug 14, 2019