73 ویں یومِ آزادی پر صبح سویرے وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ، تینوں مسلح افواج کے نمائندوں، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد بخاری اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے کراچی میں بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ کا استقبال مرتضی وہاب، آئی جی سندھ کلیم امام اور دیگر سینئر افسران نے کیا۔وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے مزارِ قائد پر فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کیے، جس کے بعد انہوں نے قومی ترانے کی گونج میں پرچم کشائی کی۔تینوں مسلح افواج کے نمائندوں، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد بخاری اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے بھی مزارِ قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔مزارِ قائد پر منعقدہ تقریب میں مختلف اسکولوں کے بچوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے حالیہ بارشوں میں انسانی جانوں کے ضیاع کے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میں نے کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ یہ قابلِ قبول نہیں ہے کہ نظام درست نہ کیا جائے بلکہ بجلی بند کر کے یہ کہا جائے کہ میرا کام ہو گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان ہلاکتوں پر سخت نوٹس لے لیا ہے اور اس پر قانونی کارروائی کرنے پر ہم غور کر رہے ہیں۔وزیرِ اعلی سندھ نے یہ بھی کہا کہ کے الیکٹرک سے پوچھنا ہوگا کہ دنیا بھر میں بھی الیکٹرک پول ہیں، ان میں تو کرنٹ نہیں آتا، پھر کے الیکٹرک کے کھمبوں اور تاروں میں بارشوں کے دوران کرنٹ کیوں آ جاتا ہے
وزیرِاعلی سندھ کی مزارِ قائد پر حاضری,پرچم کشائی
Aug 14, 2019 | 13:43