لاہور(نیوز رپورٹر)وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں موجودہ حکومت جنوبی پنجاب صوبے کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے پوری نیک نیتی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ ماضی میں مسلم لیگ ن نے دو تہائی اکثریت ہونے کے باوجود جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کی طرف توجہ نہ دی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی آدھی وزارتیں اپنے پاس رکھنے والے ظالمِ اعلیٰ شہباز شریف نے بطور وزیرِ اعلیٰ عوام کو بہاولپور صوبہ اور سرائیکی صوبہ میں الجھائے رکھا تا کہ اقتدار ان کے ہاتھ سے چھن نہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب سے صدر، وزیراعظم، وزراء اعلیٰ، وزیرِ خارجہ اور گورنر منتخب ہونے والے عوامی نمائندے بھی جنوبی پنجاب کے لیے وہ کام نہ کر سکے جو وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کر دکھایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے پنجاب کابینہ کے 34 ویں اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔وزیرِ اطلاعات نے مزید بتایا کہ بقیہ محکموں کے سیکرٹریز کو بھی آئندہ تین ماہ میں جنوبی پنجاب تعینات کر دیا جائیگا۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں پیپرلیس ورکنگ پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب کابینہ نے اٹھارویں ترمیم کے بعد گزشتہ حکومت کی جانب سے دانستہ نظر انداز کی گئی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی میں ضروری ترامیم کی بھی منظوری دی ہے جسکی تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی تہتر سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ سپیشل افراد کے لیے سپیشل ایجوکیشن پالیسی پیش کی گئی ہے۔انہوںنے کہا گنے کے کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کو مدِنظر رکھتے ہوئے پنجاب کابینہ نے شوگر ملز کنٹرول ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے شوگر مل مالکان کو قیمت، تاریخ اور دیگر معلومات پکی رسیدوں پر درج کرنے کا پابند بنایا ہے۔ کرشنگ میں دانستہ تاخیر کرنے والی شوگر ملوں کو روزانہ کی بنیادوں پر پچاس لاکھ تک جرمانے کیے جا سکیں گے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی نیب پیشی کے حو الے سے بات کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ سردار عثمان بزدار پر نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج ہوئی ہے‘ نہ ہی فرد جرم یا نیب ریفرنس دائر ہوا ہے اور نہ ہی ابھی تک وعدہ معاف گواہوں کے ھوالے سے کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ن لیگی قیادت کو انکی لوٹ مار اور کرپشن کے ھوالے سے پوچھ گچھ کے لئے نیب بلایا جاتا ہے تو وہ ریاست جمہوریت پارلیمانی نظام اور اٹھارویں ترمیم کے کطرے میں ہونے کا شور مچانا شروع کر دیتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سبطین خان‘ عبدالعلیم خان اور اب وزیراعلیٰ پنجاب نیب پیش ہو رہے ہیں لیکن اعلیٰ جمہوری اقدار کو ملحوظ کاطر رکھتے ہوئے بزدار حکومت کسی ریاستی ادارے پر الزام تراشی ار دشنام طرازی نہیں کرے گی‘ بلکہ نہایت احترام سے تمام کیسز کا سامنا کرے گی انہوں نے مزید کہا انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں کمی کے باعث چھ عدالتوں کے ججز اور سٹاف کو دیگر ضروری جگہوں پر تعینات کیا جا رہا ہے۔