اسلام آباد (اے پی پی) صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی 14 اگست 2021 کو یوم آزادی کے موقع پر اپنے متعلقہ شعبوں میں شاندار کارکردگی اور جرات کا مظاہرہ کرنے والے پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی شہریوں کیلئے پاکستان سول ایوارڈز تفویض کرتے ہوئے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ یہ ایوارڈز 23 مارچ 2022 کو یوم پاکستان کے موقع پر دیئے جائیں گے۔ ان ایوارڈز میں نشان امتیاز، ہلال پاکستان، ہلال امتیاز، ستارہ پاکستان، ستارہ شجاعت، ستارہ امتیاز، صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی، ستارہ قائداعظم ، تمغہ شجاعت، تمغہ امتیاز اور تمغہ قائداعظم شامل ہیں۔ نشان امتیاز کے لئے نامزد ہونے والوں میں پنجاب سے سائنس (کیمسٹری) کے شعبہ میں محمد نعیم، پنجاب سے ادب میں نذر محمد راشد المعروف نون میم راشد (مرحوم) اور مجید امجید المعروف عبدالمجید (مرحوم) شامل ہیں۔ ہلال پاکستان پاکستان کے لئے خدمات سر انجام دینے پر چائنہ سے تعلق رکھنے والے لی ڑیاپنگ اور زو شیاوچوان کے لئے نامزد کیا گیا۔ ہلال امتیاز پانے والوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر انعام الرحمان جنہیں سائنس (نیوکلیئر فزکس) کے شعبہ میں ہلال امتیاز کے لئے نامزد کیا گیا ہے اسی طرح پنجاب سے ڈاکٹر قمر محبوب جنہیں انجینئرنگ نیوکلیئر میں ہلال امتیاز سے نوازنے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ طاہر اکرام کو انجینئرنگ مکینیکل میں، سندھ سے تعلق رکھنے والے جمشید اعظم ہاشمی کو انجینئرنگ الیکٹریکل اینڈ مکینیکل، پنجاب سے تعلق رکھنے والی کشور ناہید کو ہلال امتیاز کے لئے نامزد کیا گیا۔ پاکستان کے لئے خدمات سرانجام دینے پر ملائیشیا کے محمد اعظمی عبدالحمید کو ستارہ پاکستان سے نوازنے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ڈیرن سمی کو پاکستان کے لئے خدمات سر انجام دینے پر ستارہ پاکستان عطا کرنے کے لئے نامزد کیا گیا۔ جاپان سے تعلق رکھنے والے تاکامٹسو مٹسومورا کو ادب میں ستارہ پاکستان کے لئے نامزد کیا گیا۔ اومان سے شیخ احمد بن حماد الخلیلی کو مذہبی سکالر کے طور پر ستارہ پاکستان کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ستارہ شجاعت کے لئے نامزدگیوں میں سندھ سے تعلق رکھنے والے محمد بخش بریرو، سندھ سے تعلق رکھنے والی ریشما اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے کرنل شفیع اللہ خان کو بہادری کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ستارہ امتیاز کے لئے پنجاب سے مسعود الحسن کو سائنس (فزکس)، پنجاب کے ڈاکٹر سید حسین عابدی کو سائنس (انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی)، سندھ سے اسلم عمر کو انجینئرنگ (میکنیکل)، پنجاب سے طارق حمید کو انجینئرنگ (نیوکلیئر)، پنجاب سے ڈاکٹر محمد شہزاد کو کنٹرول ڈیزائن سسٹم، پنجاب سے ڈاکٹر سید وقار اعظم کو انجینئرنگ (مکینیکل)، پنجاب سے ڈاکٹر نوید الرحمان کو ایوی آنکس اینڈ ایرو سپیس، پنجاب سے ڈاکٹر محمد اقبال کو سسٹم انجینئرنگ، پنجاب سے ارشد نواز خان انجینئرنگ (کیمیکل)، پنجاب سے عابدہ ریاض شاہد المعروف نیلو (مرحومہ) کو فن (ایکٹنگ)، پنجاب سے راشد علی رانا کو فائن آرٹس، سندھ سے شاہد عبداللہ کو آرٹیکچر، سندھ سے سید عقیل بلگرامی کو آرٹیکچر، پنجاب سے سلمان اقبال کو کھیل (کرکٹ)، پنجاب سے میجر جنرل ارشد نسیم کو پبلک سروس، روشن خورشید بروچا کو سوشل ورک، محمود الحق علوی (مرحوم) کو خیرات کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی کے لئے پنجاب سے سید تجمل حسین کو سائنس، پنجاب سے ڈاکٹر یاسر ایاز کو سائنس، محمد ممتاز حسین کو انجینئرنگ، پنجاب سے ذوالفقار علی کو انجینئرنگ، پنجاب سے محمد صدیق کو انجینئرنگ، پنجاب سے شبیر احمد کو انجینئرنگ، پنجاب سے وسیم نصیر کو انجینئرنگ، پنجاب سے عبدالغفور کو انجینئرنگ، خیبرپختونخوا سے محمد نعمان کو انجینئرنگ، پنجاب سے ڈاکٹر محمد شفقت کو انجینئرنگ، پنجاب سے ندیم رسول کو انجینئرنگ، پنجاب سے حسیب احمد کو انجینئرنگ، سندھ سے محمد اقبال کو انجینئرنگ، پنجاب سے شاہد حمید المعروف شاہد کو آرٹ، پنجاب سے دردانہ بٹ (مرحومہ) کو آرٹ، سندھ سے اسماعیل تارا کو آرٹ، سندھ سے منظور علی مرزا کو آرٹ، سندھ سے سید ساجد حسن کو آرٹ، سندھ سے شہریار زیدی کو آرٹ، خیبرپختونخوا سے سید ممتاز علی شاہ کو آرٹ، خیبرپختونخوا سے قمرو جان کو آرٹ، خیبرپختونخوا سے شکیلہ ناز کو آرٹ، گلگت بلتستان سے جان علی کو آرٹ، سندھ سے شکور کو آرٹ، پنجاب سے نور محمد جرال کو آرٹ، امداد علی وگیہو کو آرٹ، سندھ سے مدد علی سندھی کو ادب، پنجاب سے رفعت عباس کو ادب، سندھ سے ایاز گل کو ادب، بلوچستان سے ڈاکٹر فضل خالق کو ادب، خیبرپختونخوا سے طاہر آفریدی (مرحوم) کو ادب، گلگت بلتستان سے محمد علی سدپارہ (مرحوم) کو کھیل، بلوچستان سے نرگس حمید اللہ ہزارہ کو کھیل، خیبرپختونخوا سے شہزادہ سکندر الملک کو کھیل، بلوچستان سے عظمت حسن بلوچ کو پبلک سروس، سندھ سے پروین سعید کو سوشل ویلفیئر، سندھ سے سونی فیصل کو سوشل ورک، خیبرپختونخوا سے عرفان اللہ جان کو سوشل ایکٹیوسٹ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ستارہ قائداعظم کے لئے چین سے لوشان کو پاکستان کے لئے خدمات، کوریا سے او جے ہی کو پاکستان کے لئے خدمات، ناروے سے خالد محمود کو پبلک سروس کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ تمغہ شجاعت کے لئے بہادری دکھانے والوں میں گلگت بلتستان سے محمد اکبر خان، اقبال مسیحی (مرحوم)، سندھ سے عبدالغفار شیخ (مرحوم)، سندھ سے ضیا حسین (مرحوم)، پنجاب سے تبسم شبیر اعوان، اسلام آباد سے عرفان احمد خان درانی، سندھ سے اسد اللہ قریشی، گلگت بلتستان سے محمد علی، گلگت بلتستان سے احمد علی، گلگت بلتستان سے صادق حسین، گلگت بلتستان سے نور الدین، خیبرپختونخوا سے ملک دارا خان (مرحوم)، گلگت بلتستان سے محمد رحیم شاہ، خیبرپختونخوا سے سعید خان، آزاد جموں و کشمیر سے محمد ولید صابر خان، اسلام آباد سے وقار احمد، خیبرپختونخوا سے عبدالقہار خان کو نامزد کیا گیا ہے۔ تمغہ امتیاز کے لئے نامزد ہونے والوں میں پنجاب سے ثمینہ روحی کو سائنس، پنجاب سے ڈاکٹر نصرت جہان کو سائنس، پنجاب سے ڈاکٹر عرفان اللہ خان کو سائنس، سندھ سے پروفیسر ڈاکٹر سید غلام مشرف کو سائنس، پنجاب سے محمد آفتاب رفیق کو سائنس، پنجاب سے ڈاکٹر عماد حسین قریشی کو انجینئرنگ، خیبرپختونخوا سے محمد اشرف خان کو انجینئرنگ، پنجاب سے میجر (ر) امتیاز احمد کو انجینئرنگ، پنجاب سے محمد جمیل کو انجینئرنگ، اسلام آباد سے امتیاز سرور کو انجینئرنگ، خیبرپختونخوا سے محمد یاسر کو انجینئرنگ، اسلام آباد سے عابد بن عبدالقدوس قاضی کو انجینئرنگ، پنجاب سے ڈاکٹر محمد عابد کو انجینئرنگ، پنجاب سے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق کو تعلیم، سندھ سے انجینئر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کو تعلیم، خیبرپختونخوا سے پروفیسر ڈاکٹر عثمان حسن کو تعلیم، پنجاب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد جنید مغل کو تعلیم، پنجاب سے غنچہ بی بی المعروف صائمہ نور کو آرٹ، خیبرپختونخوا سے لال محمد (امن) کو آرٹ، سندھ سے روبینہ مصطفی قریشی کو آرٹ، خیبرپختونخوا سے اعجاز سرحدی کو آرٹ، مومنہ درید قریشی کو آرٹ، بلوچستان سے سجاد احمد کو آرٹ، سندھ سے الحاج سعید ہاشمی (مرحوم) کو آرٹ، پنجاب سے ایم انیس ناگی (مرحوم) کو ادب، گلگت بلتستان سے جوہر علی راکی کو پبلک سروس، پنجاب سے منصور حسن صدیقی (مرحوم) کو پبلک سروس، سندھ سے شہلا باقی کو پبلک سروس، پنجاب سے اسد محمود کو پبلک سروس، سندھ سے محمد حنیف طیب کو سوشل سروسز اور سندھ سے ڈاکٹر محمد ہارون میمن کو سوشل ورک کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ تمغہ امتیاز کے لئے آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ شوبریج کو ہیومن رائٹس کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔