پاکستان چین آئرن برادر، دشمن دراڑ نہیں ڈال سکتا: عمران

Aug 14, 2021

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان سے چین کے سفیر نونگ رونگ نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں چین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات، سی پیک، ویکسین اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں چین کے سفیر نے وزیراعظم عمران خان کو چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ کی طرف سے نیک خواہشات اور پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد کا پیغام پہنچایا۔ وزیراعظم عمران خان نے چینی قیادت کے مبارکباد کے پیغام پر اپنے خیرسگالی جذبات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں چین کی مسلسل حمایت اور کوویکس سہولت کے تحت ویکسین کی فراہمی کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں اور کسی بھی دشمن قوت کو اس دوستی کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک تبدیلی کا منصوبہ ہے اور دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ سی پیک کو بی آر آئی کا اعلی معیار کا منصوبہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے پرعزم ہے۔ ملاقات میں تجارت، کامرس، سرمایہ کاری، چین اور پاکستان کے عوام کے درمیان رابطوں اور کان کنی اور قدرتی وسائل سے متعلقہ معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے علاقائی صورتحال کے تناظر میں اس بات کو دہرایا کہ افغانستان کے تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ افغان تنازعہ کے سیاسی حل کے لیے مذاکراتی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان میں ہم پہلی بار ایسے شفاف انتخابات کرائیں گے جس کے نتائج سب کے لئے قابل قبول ہوں۔ حکومت کا اصل کام شہریوں کی زندگی آسان کرنا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے نادار ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے نادرا کی نئی موبائل رجسٹریشن وین منصوبے کا افتتاح کیا۔ دورہ کے موقع پر وزیراعظم کو ایلین رجسٹریشن کارڈز، پاک کووڈ19 موبائل ویکسی نیشن پاس، قومی تصدیق و تجدید مہم، اور نئے نادرا رجسٹریشن سینٹرز، نئی موبائل رجسٹریشن وین کے اقدامات کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر نادرا کے نیشنل ڈیٹا وئیر ہائوس اور آپریشن روم کا بھی دورہ کیا۔ دورہ کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ایلین رجسٹریشن کارڈز کے اجرا سے غیر ملکیوں کو کاروبار کے باضابطہ دھارے میں شامل کیا جا سکے گا۔ پاکستان میں مقیم 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں جن کے لئے نادرا کا ڈیٹا ہونا اہمیت کا حامل ہے۔ اس اقدام سے افغان مہاجرین سمیت دیگر غیر رجسٹرڈ لوگ قومی دھارے میں شامل ہو سکیں گے۔ وہ بینک اکائونٹ کھلوا سکیں گے جبکہ کاروبار بھی کر سکیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا اصل کام شہریوں کی زندگی میں آسانیاں پیداکرنا ہے۔ ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے پہلی بار پاکستان میں ہم ایسے انتخابات کرائیں گے جن کے نتائج سب کیلئے قابل قبول ہوں گے۔  انتخابات میں ہونے والے فراڈ کا حل ٹیکنالوجی ہے۔ 100,100 ووٹ رجسٹرڈ کرانے کا عمل ختم ہو جائے گا۔ نادرا کے ڈیٹا کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ساتھ منسلک کر کے ہم21 ویں صدی کے بہترین انتخابات کروائیں گے۔ اس اقدام سے جعلی ووٹ اور ٹھپہ سسٹم کا خاتمہ ہو گا۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجیحاتی شعبوں کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے میں آسانی اور مزید سہولیات دینے پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین نادرا محمد طارق ملک اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور ترسیلات زر کے بڑھتے ہوئے اعشاریے انکے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ان اقدامات سے متعلق وضع کردہ معینہ مدت میں کام کی تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی کڑی نگرانی کیلئے لائحہ عمل بنا کر شکایات کے ازالے کیلئے پورٹل بھی منصوبے کا حصہ بنایا جائے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجیحاتی شعبوں کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے میں آسانی اور مزید سہولیات دینے کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین نادرا محمد طارق ملک اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور ترسیلات زر کے بڑھتے ہوئے اعشاریے ان کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے ان اقدامات سے متعلق وضع کردہ معینہ مدت میں کام کی تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی کڑی نگرانی کیلئے لائحہ عمل بنا کر شکایات کے ازالے کیلئے پورٹل بھی منصوبے کا حصہ بنایا جائے۔

مزیدخبریں