اسلام آباد (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) قوم 75واں یوم آزادی آج ہفتہ کو ملی جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی۔ یوم آزادی کے موقع پر ایوان صدر میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب منعقد ہو گی جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں بھی پرچم کشائی کی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔ وفاقی دارالحکومت میں31جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ اس دن کی مناسبت سے صدر و وزیر اعظم سمیت اہم شخصیات کے خصوصی پیغامات جاری کئے جائیں گے۔ مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقاریب کا بھی انعقاد کیاجائے گا۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں یوم آزادی کے سلسلہ میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیاجائے گا جن میں پاکستانی تارکین وطن شریک ہوں گے۔ گزشتہ شب پارلیمنٹ ہائوس سمیت ملک بھر کی اہم سرکاری عمارات پر چراغاں کیا گیا۔ ان تقاریب کے علاوہ نہ صرف ایوان صدر اور ایوان وزیراعظم سمیت اہم عمارتوں پر قومی پرچم بلکہ بلکہ پورے ملک میں سرکاری اور نیم سرکاری عمارات پر بھی سبز ہلالی پرچم پوری آب و تا ب سے لہرا رہے ہیں۔ یوم آزادی کے موقع پر پرنٹ میڈیا پر خصوصی اشاعت اور الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی پروگرامات نشرو ٹیلی کاسٹ کئے جائیں گے۔ 14اگست کو پاکستان میں سرکاری طور پر تعطیل ہوگی ۔ یوم آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی رنگا رنگ تقریب کا بھی انعقاد کیا جائیگا۔ اسلام آباد میں ہرطرف سبزہلالی پرچم کی بہار نظر آ رہی ہے۔ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ پر مسرت موقع پر اپنے ہم وطنوں کی خوشی میں برابر کا شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پنے 74 سالہ سفر کے دوران، پاکستان نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور ہم سرخرو ہوئے۔ پاکستانی قوم ایک ذہین اور بہادر قوم ہے اور مختلف شعبہ جات میں ہماری نمایاں کامیابیاں ہمیں دوسری اقوام سے ممتاز کرتی ہیں۔ دنیا کو اس امر کی تعریف کرنا ہو گی کہ پاکستان نے انفرادی طور پر دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی اور بالآخر اس عفریت کو شکست دی۔ اسی طرح پاکستان کا جوہری طاقت بننا بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔ علاوہ ازیں کرونا وبا کے خلاف پاکستان کے مؤثر اقدامات کو بھی عالمی سطح پر سراہا گیا۔ معاشی اشاریوں میں بہتری آنے کے اثرات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ تاہم ہمیں خصوصی افراد کی سہولت ، فلاح و بہبود اور وراثت میں خواتین کے حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس یوم آزادی کے موقع پر ، ہم تنازعہ جموں و کشمیر پر کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کی بھی تجدید کرتے ہیں۔ بین الاقو امی برادری بھارت کو مجبور کرے کہ وہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے بیگناہ مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے یوم آزادی کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم لہراتے ہوئے ہمیں ایمان ،اتحاد تنظیم کی قومی اقدار کو سربلند رکھنے کے پختہ عزم کا اعادہ کرنا چاہئے جس کا تصور قائد اعظم محمد علی جناح نے پیش کیا تھا۔ ہم نے ایک متحد، پرامن اور پرعزم قوم کی حیثیت سے ابھرنے کے لئے اپنی تاریخ کے سفر میں کٹھن چیلنجز عبور کئے ہیں حتیٰ کہ آج بھی اندرون ملک بعض درپیش مسائل کے ساتھ ساتھ خطہ کی بدلتی صورتحال ہمارے اس عزم کا امتحان ہے۔ ہروقت کی طرح ہم اپنے عزم صمیم کی بدولت ان رکاوٹوں پر قابو پالیں گے اور مضبوط تر قوم کے طور پر ابھریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آج اقوام عالم کے مابین سر اٹھا کر کھڑا ہو سکتا ہے۔ معیشت کی بحالی، کرونا وبا سے نبرد آزما ہونے اور ماحولیاتی تحفظ بارے ہماری پالیسیوں کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے۔ اس موقع پر ہمیں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہئے، جو انتہائی نامساعد حالات اور بھارتی غیر قانونی قبضہ میں ناقابل بیان جبر میں اپنے حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کی منصفانہ کاز کے لئے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، افغانستان میں دیر پا امن و استحکام کے لئے پاکستان افغان تنازعہ کے مذاکرات سے سیاسی حل کی حمایت جاری رکھے گا۔ نیا پاکستان میں ہماری تمام تر توجہ جیو پالٹیکس سے اب جیو اکنامکس پر مرکوز ہوگئی ہے۔جس میں ہم اولین ترجیح کے طور پر پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی پر توجہ دے رہے ہیں۔بلاشبہ پاکستان اللہ تعالیٰ کا ہمارے لئے تحفہ ہے میں ایک مرتبہ پھر اندرون ملک اور بیرون ملک تمام پاکستانیوں کو مبارکباد دیتا ہوں پاکستان کو قابل فخر ، خوشحال اور پرامن ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔