کنگسٹن ٹیسٹ:فواد عالم کی نصف سنچری،پاکستان217رنز پر آئوٹ

لاہور(سپورٹس رپورٹر)ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 217 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔سبینا پارک جمیکا میں پہلے ٹیسٹ میچ میں ہوم ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بائولنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔پاکستان ٹیم اپنی اننگز میں 217 رنز تک محدود رہی، پاکستان کی جانب سے سب سے نمایاں کھلاڑی فواد عالم رہے جنہوں نے 56 رنز بنائے، ان کی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔ فہیم اشرف 44، کپتان بابر اعظم 30 اور محمد رضوان 23 رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔عمران بٹ گیارہ‘عابد علی نو‘اظہر علی سترہ‘یاسر شاہ صفر ‘حسن علی چودہ ‘محمد عباس صفر پر آئوٹ ہوئے۔ویسٹ انڈیز کی طرف سے جیسن ہولڈر اور جیڈن سیلز نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ کیماروچ 2 اور کائل میئرز کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔جواب میں ویسٹ انڈیز نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 174رنزبنالئے ۔ کالی آندھی نے اپنی پہلی اننگز دو رنز دو کھلاڑی آئوٹ پر دوبارہ شروع کی ۔پہلے دن کیرون پاول اور نکروما بونر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے تھے ۔ میچ کے دوسرے دن روسٹن چیز اکیس ‘جرمین بلیک ووڈ بائیس اور کائل میئرز بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوئے ۔ کپتان کریگ بریتھ ویٹ67اور جیسن ہولڈر48 رنز بناکر کھیل رہے تھے ۔ محمد عباس اور شاہین شاہ آفریدی نے دو دو جبکہ حسن علی نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا ۔ میزبان ٹیم کو گرین شرٹس کا سکور برابرکرنے کیلئے مزید 43رنز درکار جبکہ پانچ وکٹیں باقی تھیں ۔ فواد عالم اور فہیم اشرف نے کہاکہ پہلے دن کا اختتام مہمان ٹیم کی دو وکٹیں لیکر اچھا رہا۔ فواد عالم کا کہنا ہے کہ کسی بھی ٹیسٹ کا پہلا دن بہت اہم ہوتا ہے ، جو پاکستان ٹیم کیلئے اچھا ثابت ہوا ، کیونکہ مہمان ٹیم کی دو وکٹیں جلد ہی مل گئیں۔ دوسرے روز بھی کوشش ہوگی کہ ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کو جلدآؤٹ کریں تاکہ مزید دباؤ ڈال کر میچ اپنے حق میں کرسکیں ، کوشش ہوگی جس طرح پہلا روز گزرا اسی طرح دوسرے روز بھی پاکستان ٹیم کی پوزیشن بہتر ہو۔ کنڈیشن بیٹنگ کیلئے مشکل ہے ،کوشش یہی تھی کہ لمبی اننگز کھیل سکیں ، امید تھی کی کوئی بھی پارٹنر شپ لگے گی تو دو سو سے اوپر سکور لے جائیں گے۔ فہیم اشرف کا کہنا ہے کہ وکٹ پر گیند اچھی ہورہی تھی ، ایسی وکٹوں پر زیادہ توجہ کے ساتھ بیٹنگ کرنی ہوتی ہے، اچھی پاٹنرشپ لگانے کی کوشش تھی جس میں کامیابی ملی۔بیٹنگ تو گزر گئی ہے اب کوشش ہوگی کہ وہ بائولنگ میں بھی اپنا کردار ادا کریں ، اور ٹیم کے دیگر بائولرز کو بھرپور سپورٹ کروں۔ فاسٹ بائولر محمد عباس نے کہا کہ ہمیشہ کوشش کرتا ہوں کہ ایسی کارکردگی ہوجس سے ٹیم کو بہت فائدہ ہو۔ میراکام نئی گیند سے حریف بلے بازوں کا جلد شکار کرکے اپنی ٹیم کی پوزیشن بہتربناناہے،خوشی ہے کہ پہلی اننگز کے ابتدائی چار اوورز میں دو کھلاڑیوں کا شکار کرنے میں کامیاب ہوئے، میزبان ٹیم پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے اچھی لائن پر باولنگ کرنا بہت اہمیت رکھتاہے۔شاہین شاہ آفریدی، حسن علی،فہیم اشرف پر مشتمل ہمارا تیز باؤلنگ کا شعبہ خاصا مضبوط ہے۔ تحمل مزاجی کیساتھ بائولنگ کرکے ویسٹ انڈیز ٹیم کو ایک سو پچاس تک آئوٹ کرنا ہے۔دو وکٹ جلد گرنے کے بعد اب تمام تردبائو میزبان ٹیم پر ہے۔دائیں ہاتھ کے پیسر کے مطابق یہ پچ 2017ء کی سیریز سے خاصی مختلف لگ رہی ہے۔ اس پر دو سو رنز بھی اچھا سکورہے۔

ای پیپر دی نیشن