جُگ جُگ جیے میراپیاراوطن

وقاراشرف

انسان کی جملہ محبتوں میں سے اپنے دیس اوراپنے وطن سے محبت کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ محبت متعدی ہے اورایک مُبتلاسے دوسرے کومبتلاکرنے کاسفرتیزی سے طے کرتی ہے۔وطن سے محبت ہجوم کوفردِواحدکے قالب میںڈھال دیتی ہے اوراس قالب میںدھڑکنے والادل خوبصورت جذبوں،آدرشوں اورروشنیوں سے جگمگااُٹھتاہے۔وطن سے محبت انسان کو وطن کی مٹی کے ساتھ باندھ کررکھتی ہے اوریہی وجہ ہے کہ دیارغیرمیںجاکرآبادہونے والوں کے دل میںبھی یہ محبت کسی ہوک کی طرح بسی رہتی ہے اورکسی کوک کی طرح ان کے ہونٹوں سے اداہوتی ہے۔پاکستانی قوم آج اپنا74واںیوم آزادی روایتی جوش وخروش اورملّی جذبے کے ساتھ منارہی ہے۔ہمارے ہاں اس روزسعید کو بالکل عیدکی طرح منایاجاتاہے کیونکہ آزادی جیسی بیش بہانعمت کی قدروہی جانتاہے جس نے اپناسب کچھ اس کے لئے قربان کیاہوکیونکہ کسی بھی قوم کو یہ نعمت طشتری میںرکھ کر پیش نہیںکی جاتی بلکہ اس کی بھاری قیمت چکاناپڑتی ہے۔اس ارضِ پاک کے حصول کیلئے ہمارے بزرگوں نے قائداعظم محمدعلی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میںبھرپورجدوجہد کی،انہوں نے جان ومال اورعصمتوں کی صورت میںاس آزادی کی جوقیمت چکائی ہے تاریخ عالم اس کی نظیرپیش کرنے سے قاصرہے۔انسانی تاریخ کی اس سب سے بڑی ہجرت کے دوران اُٹھائی جانے والی تکلیفوں کووہی محسوس کرسکتاہے جس نے اپنی آنکھوں کے سامنے یہ سارے روح فرسامناظردیکھے ہیں۔ان مسلمانوں کالہو آج بھی اس زمین کے ذرّے ذرّے سے مہک رہا ہے۔
گزرتے وقت کے ساتھ جشن آزادی منانے کے اندازکچھ تبدیل ہوگئے ہیں لیکن قوم کے بڑوں،بچوں اورخواتین کاجوش وخروش اورولولہ وہی ہے بلکہ ایک چیزنوٹ کی گئی ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ یہ جوش وخروش ہرسال بڑھ رہاہے۔اگست کامہینہ شروع ہوتے ہی ایک گہماگہمی اورہلچل شروع ہوجاتی ہے۔پہلے گلیوں اوربازاروںکو سبزہلالی پرچموں،جھنڈیوں اوربرقی قمقموں سے سجایاجاتاتھا،گھروں کی چھتوں پربھی سبزہلالی پرچم لہرارہے ہوتے تھے۔اب سوشل میڈیاکی فعالیت نے جشن آزادی منانے کے اندازکافی حدتک تبدیل کردیئے ہیں۔جشن آزادی کے رنگ اب خواتین،بچوں اوربڑوں کے ملبوسات پر بھی اُترآئے ہیں ،فیشن ڈیزائنرزاب اس موقع پر عیدین کی طرح اپنی اپنی سبزاورسفیدرنگوں پرمشتمل کولیکشن متعارف کرواتے ہیں جس میںوطن کے رنگوں کو جدید کٹس اورتراش خراش کے ساتھ پیش کیاجارہاہے۔اس کے علاوہ گلی گلی سجنے والے اسٹالوں پر پرچموں ، جھنڈیوں،بیجز، کیپس،لڑکیوں کے لئے کلپس اور یوم آزادی کی شرٹس کی خریداری میں بچے، نوجوان، خواتین دلچسپی لے رہی ہیں۔ٹی وی او رریڈیو پر جشن آزادی کے سلسلے میں مختلف پروگرام پیش کئے جارہے ہیں، قومی نغمو ں کی گونج سنائی دے رہی ہے۔اس کے علاوہ سوشل میڈیاپرپاکستان کے قومی دن کے حوالے سے مختلف ٹرینڈز چل رہے ہیں۔ مختلف سیاستدان، کھلاڑی اور دیگر جشن آزادی کے موقع پراپنے پیغامات جاری کررہے ہیں۔جشن آزادی کی مناسبت سے ہیش ٹیگز میںلوگ مختلف انداز سے وطن سے اپنی محبت اوروارفتگی کااظہارکررہے ہیں۔کوئی وطن کی محبت سے سرشار پوسٹس شیئرکررہاہے توکوئی مینارپاکستان،قائداعظم اوردیگررہنمائوں کی تصاویرشیئرکرکے وطن سے اپنی محبت تازہ کررہاہے۔ لوگ سوشل میڈیاکے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ یوم آزادی کے حوالے سے چیزیں بھی شیئرکررہے ہیںاس طرح جشن آزادی منانے کا صرف انداز بدلا ہے لیکن جوش وجذبہ وہی ہے۔ہماری نئی نسل بھی وطن سے محبت میںکسی سے پیچھے نہیںہے۔مشہور شخصیات ٹوئٹرپر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم شیئر کرتے ہوئے پاکستان کی ہمیشہ سلامتی کے لیے دعا کررہی ہیں۔کچھ لوگ قومی ترانہ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے وطن عزیز کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار اور قوم کو یومِ آزادی کی مبارک باد دے رہے ہیں۔کچھ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہوئے وطن کی سلامتی اورترقی کے لئے دعاگوہیں۔کچھ سلیبرٹیزجشن آزادی کی مناسبت سے اپنی پروفائل تصویر تبدیل کرتے ہوئے قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد دے رہی ہیں۔یوم آزادی کا جشن بھرپور طریقے سے منانے کے لیے ہر طرف سبز جھنڈیاں، رنگ برنگے برقی قمقمے، قائداعظم اور علامہ محمد اقبال کے پورٹریٹس سے سجاوٹ کرنا تو روایت ہے لیکن چند برسوں سے اس خاص دن کی خوشی کے اظہار کے لیے پٹاخے پھوڑنے کے ساتھ ساتھ باجا بجانے کا ٹرینڈ بھی چل نکلا ہے اس لیے سوشل میڈیا پرجہاں یوم آزادی پر وطن سے محبت کے اظہار کے لیے ٹویٹس کی جا رہی ہیں تووہیں باجے کا ذکر کرتے ہوئے دلچسپ تبصرے بھی ہورہے ہیں۔
پاکستان کے ساتھ ساتھ دیارغیرمیںبسنے والے پاکستانی بھی اس دن کو بھرپورملی جوش وجذبے کے ساتھ منارہے ہیں،وہاں اس حوالے سے تقاریب کاسلسلہ اگست کی آمدکے ساتھ ہی شروع ہوجاتاہے اورپورامہینہ یہ سلسلہ چلتاہے۔اگرچہ اس سال محرم الحرام کی عقیدت میںجشن آزادی کے موقع پر روایتی ہلہ گلہ کم دیکھنے میںآرہاہے لیکن لوگوں کی وطن سے عقیدت میںکوئی کمی نہیںآئی۔
٭٭٭

ای پیپر دی نیشن