اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عوام الناس کو ایک بار پھر متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ جعلی اور غیر قانونی سکیموں میں سرمایہ کاری سے پرہیز کریں کیونکہ ایسی جعلی اسکیمیں ان کو قیمتی سرمائے سے محروم کر سکتی ہیں۔ ایس ای سی پی نے بار ہا یہ واضح کیا ہے کہ کسی کمپنی کی محض رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ یہ کمپنی عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز / رقم اکٹھا کر سکتی ہیں۔ایس ای سی پی کے نوٹس میں آیا ہے کہ " اے اے انٹر پرائزیز اینڈ انوسٹمنٹ ‘ اے اے انٹر پرائزیز ‘ اور انیس احمد انٹر پرائزیز ( سنگل ممبر) پرائیویٹ لمیٹڈ ، " نامی کمپنی عوام کو غیر قانونی اور سرمایہ کاری کی جعلی اسکیموں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے کر کے رقوم / سرمایہ اکٹھا کر رہی ہے۔ مذکورہ کمپنی ایس ای سی پی کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کی حیثیت کو عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہوئے غلط تاثر دے رہی ہے۔ واضح رہے کہ اے اے انٹر پرائیزیز کی جانب سے آفر کی جانے والی سرمایہ کاری کی اسکیمیں جعلی اور غیر قانونی ہیں۔عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ایسی سکیموں سے گمراہ نہ ہو ں جو ان کمپنیوں کے ساتھ لین دین اور سرمایہ کاری سے باز رہیں ۔ ایس ای سی پی نے کمپنیز ایکٹ کے تحت مذکورہ کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے جبکہ کمپنی کے سوشل میڈیا کو بند کرنے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔