لاہور(سپورٹس رپورٹر) اولمپک گولڈ میڈلسٹ جیولین تھرور ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ نے کہاہے کہ ہماری حکمت عملی ایک ہی تھی کہ ہم نے سخت محنت کرنی ہے۔ جیولین تھرو ایک ٹیکنیکل کھیل ہے، اولمپکس سے قبل ہم نے ایک چھٹی نہیں کی اور اس دوران سب سے بڑا چیلنج ارشد ندیم کی انجریز تھیں جبکہ دوسرا موسم بڑا سخت تھا، سخت گرم موسم اور انجریز کا خیال رکھنا پڑتا تھا اور ہم نے یہی کیا۔ اتھلیٹ جتنا مرضی تجربہ کار ہو، مقابلے سے ایک روز پہلے بھوک کم اور پیاس زیادہ لگتی ہے، اتھلیٹ چونکہ نروس ہو جاتا ہے تو اگر کوچ بھی نروس ہو تو پھر معاملہ کنٹرول میں نہیں رہتا اس لیے کوشش کی ارشد ندیم پریشر محسوس نہ کرے۔پہلی تھروجب ٹھیک نہ رہی تو میں نے اپنی پریشانی ظاہر نہ کی، ارشد ندیم کو اشارے سے حوصلہ دیا جبکہ دوسری تھرو کہاں گری مجھے نظر نہیں آئی کیونکہ میرے سامنے کیمرہ تھا، میں سمجھا 80 میٹر تک گئی مگر جب ارشد نے اوپر ہاتھ اٹھائے تو دیکھا یہ 90 سے اوپر ہے اور 92.97 ہے تو میں نے کہا یہ کمال ہوگیا، اب دوسروں کیلئے مشکل ہوگئی ہے۔ نیرج چوپڑا نے بھی بیسٹ تھرو کی لیکن ارشد ندیم بہت آگے چلا گیا تھا،ارشد کو بہت پذیرائی مل رہی ہے وہ اس کا حقدار ہے اور میں اس پر بہت خوش ہوں، جیسے انسان اپنی اولاد اور شاگرد کی کامیابی سے بہت خوش ہوتا ہے، ارشد کا تمام متعلقہ لوگوں اور اداروں نے بہت خیال رکھا، دستیاب سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں سسٹم کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔