اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کیلئے دائر درخواست میں سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی ریورٹ پہلے ہی فائل ہو چکی، سکیورٹی اداروں کی رپورٹ کے مطابق اظہر مشوانی کے بھائی پروفیسر مظہر الحسن اور پروفیسر ظہور الحسن جو 6 جون سے لاپتہ ہیں کے حوالہ سے کچھ معلوم نہیں ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دونوں بھائیوں کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب میں تمام فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کروں گا۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ جواب دیں کیوں نہ توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کل 15 اگست تک کیلئے ملتوی کردی۔