لاہور ( خبرنگار خصوصی +آن لائن) سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں کشیدگی خطے کے لئے خطرناک ہے۔ امریکہ کو ڈرون حملوں سے نہ روکا گیا تو دوسرے ممالک بھی حملے کر سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت ڈکٹیٹر شپ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ گورنر پنجاب خطوط لکھنے کے مجاز ہیں اور نہ ہی پنجاب حکومت کو غیر مستحکم کر سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ڈکٹیٹر شپ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ پیپلز پارٹی نے ججوں کی بحالی کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے ٹریک پر واپس آ جائے اور ججوں کی بحالی کا وعدہ پورے کرے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھ شکوئوں کے باوجود ملک کو موجودہ صورت حال سے نکالنے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں امریکہ کے ساتھ جو بھی معاہدہ ہوا ہے تو اسے سامنے لایا جائے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے پاکستان کے ساتھ مذاق ہے۔ حکومت کو پارلیمان کی قرار داد پر بھی عملدرآمد کرنا ہو گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر کشیدگی بڑھے گی تو مغربی سرحد سے فوج کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی خطے کے لئے خطرناک ہے۔ دونوں ممالک کی جمہوری حکومتوں کو فہم و فراست کے ساتھ کشیدگی کو ختم کرنا ہو گا۔ انتہا پسندی اور خودکش حملے آمریت کی پیداوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کی لگام اسلام آ باد کے ہاتھوں میں ہے۔ اسلام آباد کو سوچنا چاہئے کہ وہ کسی بھی صوبے کے لئے مشکلات پیدا نہ کرے۔ ہم نے 80ء کی سیاست چھوڑ دی ہے اور یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ باقی صوبوں کے گورنر اور وزیر اعلیٰ میں کشمکش نہیں لیکن پنجاب میں صورت حال پیدا کی جا رہی ہے تاہم ایسے حربوں سے پنجاب حکومت غیر مستحکم نہیں ہو گی‘ انہوں نے کہا کہ گورنر خط لکھنے کے مجاز نہیں ہیں۔ پنجاب حکومت گڈ گورننس کر رہی ہے۔ گورنر پنجاب حکومت کو غیر مستحکم نہیں کر سکتے۔دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھارتی طیاروں کی طرف سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی ہے اور اسے امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یاد رکھے پاکستانی قوم متحد ہے اور اس نے جارحیت کی تو قوم سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی اور اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہوش کے ناخن لے۔