چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے چیمبر میں ہونے والی سماعت کے دوران حسین حقانی کی جانب سے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ چوہدری اخترعلی نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار آفس نے غیرقانونی طور پر عبوری فیصلے پر نظرثانی کی درخواست ناقابل سماعت قراردی تھی۔ اخترعلی نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا کہ جب تک کسی مقدمے میں حتمی طور پر ملزم کے خلاف ثبوت سامنے نہیں آتے تب تک اس کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودہری نے درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرلیا ہے اور ممکنہ طور پر انیس دسمبر کو مقدمے کی سماعت ہوگی.