یپلزپارٹی کا یومِ تایس

مکرمی! ذوالفقار علی بھٹو نے 30نومبر 1967ءکو پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی اور الیکشن میں روٹی، کپڑ اور مکان کے نعرہ پر حصہ لیا ۔ آج کل پیپلز پارٹی اپنا یومِ تاسیس منا رہی ہے لیکن بھٹو کا اس وقت کا روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ عوام کے لئے فاقہ، کفن اور قبرستان میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس سارے عرصہ میں پیپلز پارٹی چار دفعہ برسرِ اقتدار آئی لیکن روٹی، کپڑا اور مکان کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہ کر سکی بلکہ مہنگائی، سکڑتے وسائل، روزگار کے کم مواقع، معاشی و اقتصادی بحران، زندگی کی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی، امیر و غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے نے عام آدمی کی نفسیات پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ آج ہمارے ملک کا نام کئی حوالوں سے دنیا کے پسماندہ ترین ممالک کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ آج پورے ملک کے عوام جس اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہےںاس کا اندازہ سب کو ہے۔ خیبر تا کراچی ظلم و نا انصافی، نفسا نفسی اور بھوک و افلاس نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ غربت کے مارے والدین اپنے جگر گوشوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ مہنگائی اور بد امنی کی صورت میں بد نصیبی قوم کا مقدر بن چکی ہے۔ اس ساری صورتحال میں اب بات نعروں اور دعوو¿ں سے آگے نکل گئی ہے، اب عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان کے ساتھ امن و امان اور قانون کی عملداری چاہئے۔(رانا زاہد اقبال، فیصل آباد موبائل: 0300-6607450)

ای پیپر دی نیشن