لاہور (رپورٹ: رفیعہ ناہید اکرام/لیڈی رپورٹر) سری کی شدت میں اضافے اور رم جھم کے دوران خواتین نے پکوڑوں، باربی کیو‘ مچھلی‘ سوپ‘ حلویات‘ یخنی، گرین ٹی اور کافی کا بھی خصوصی اہتمام کیا۔ کتابوں اور علم و ادب سے شغف رکھنے والی خواتین موسم کے حوالے سے بڑے شعراءکی خوبصورت شاعری کے مصرعے دہراتی اور موسم کو رومانوی قرار دیتی رہیں جبکہ بعض خواتین اور بزرگ اہل خانہ کومغربی ممالک کی زمستانی ہواو¿ںمیں گزرے ایام کی یادیں دہراتے رہے۔ خواتین نے موسم سرما کے پہناووں فریش کرکے باقاعدہ وارڈروبز کی زینت بنا دیا جبکہ ورکنگ خواتین نے گرم کوٹ، لانگ سویٹرز، گرم سکارف کا باقاعدہ استعمال شروع کر دیا۔ بعض خواتین نے لانگ ڈرائیو اور ریسٹورنٹس کے خوبصورت ماحول میں رات کے کھانے اور سوپ پینے کا لطف اٹھایا تاہم اہم سڑکوں پر بلاک ہونے والی ٹریفک سے انہیںگھروں کو واپس جانے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب ہوشربا مہنگائی کے باعث لوئر مڈل کلاس اور کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے موسم کو خوش آمدید کہنے کا اہتمام انتہائی سادگی سے کیا جبکہ اکثریت گیس کی بندش اور کم پریشر کے باعث شدید پریشان دکھائی دی۔
کہیں پکوانوں کی خوشبو‘ کہیں روکھی سوکھی کی فکر‘ شدید سردی اور بارش کے دوران ملی جلی کیفیتیں
Dec 14, 2012