چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں لارجربینج نے صدرزرداری توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس نجم الحسن نے استفسارکیا کہ کیا توہین عدالت کارروائی میں صدرپرجرم ثابت ہوجائے توکیا جب تک وہ صدرہیں ان کے خلاف کارروائی روکی جاسکتی ہے؟ جس پرایڈووکیٹ اے کے ڈوگرنے کہا کہ ملک میں کسی کواستثنیٰ حاصل نہیں ہے۔ چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ صدراورگورنرکوفوجداری کارروائی میں استثنیٰ حاصل ہے تاہم توہین عدالت کے کیس میں کسی کوبھی کلی طورپراستثنیٰ حاصل نہیں۔ اظہرصدیق ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ توہین عدالت نہ سول ہے اورنہ ہی فوجداری، جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت انیس دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے وفاق کے وکیل وسیم سجاد کوبحث کے لیے طلب کرلیا۔
لاہورہائیکورٹ نے صدرزرداری توہین عدالت کیس میں قراردیا. آئین کے تحت کسی کوبھی توہین عدالت کے معاملے میں مکمل استثنیٰ حاصل نہیں۔
Dec 14, 2012 | 16:10