نئی دہلی (اے ایف پی + نیٹ نیوز + نوائے وقت رپورٹ) بھارت نے نیویارک میں اپنی نائب قونصل جنرل دیویانی کھوبراگڑے کی ذلت آمیز طریقے سے گرفتاری پر امریکہ سے شدید احتجاج کیا ہے اس۔ حوالے سے گزشتہ روز نئی دہلی میں امریکی سفیر نینسی پاول کو بھارتی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور بھارتی حکومت کے شدید جذبات اور تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے نئی دہلی میں بتایا کہ دیویانی کھوبراگڑے نیویارک میں اپنے سفارتی فرائض انجام دے رہی ہیں اور وہ بچوں کو سکول چھوڑنے جا رہی تھیں کہ امریکی حکام نے گاڑی رکوا کر انہیں گرفتار کرلیا اور سرعام ہتھکڑیاں لگائیں۔ بھارتی سفارتکار کے ساتھ اسطرح کا ذلت آمیز سلوک ہمیں قبول نہیں ہم اس معاملہ کو امریکی حکومت کے ساتھ بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ جو بھی ہو ایک عورت کے ساتھ اس طرح کا برتائو رکھے جانے کا کوئی جواز نہیں۔ قبل ازیں گرفتار بھارتی نائب قونصل جنرل کو ڈھائی لاکھ ڈالر کے ضمانتی بانڈ جمع کرانے پر رہا کر دیا گیا۔ انہیں اپنے ایک گھریلو ملازم کیلئے امریکی ویزا لگوانے کیلئے کاغذات اور انٹرویو میں غلط بیانی اور مروجہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔ دیویانی کھوبرا گڑے پر الزام تھا انہوں نے اپنے گھریلو ملازم کیلئے غلط دستاویزات اور جان بوجھ کر غلط معلومات پیش کر کے ویزا حاصل کیا۔ امریکی حکام کے مطابق کھوبراگڑے کو اپنے تمام سفری دستاویزات عدالت جمع کرنے کا حکم دیا گیا اور ان پر متذکرہ گھریلو ملازم یا اسکے خاندان کے کسی رکن کے ساتھ رابطہ پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے عدالت میں پیش دستاویز کے مطابق 2012ء میں ملازمین کیلئے ویزا حاصل کرنے کے ضوابط کے مطابق اس کیٹگری کے ملازم کی مروجہ تنخواہ 9.75 ڈالر فی گھنٹہ ہوگی لیکن کھوبراگڑے نے گھریلو ملازم کے ساتھ ایک اور معاہدہ کیا جس میں اس کی ماہانہ آمدنی پچیس ہزار روپے اور پانچ ہزار روپے اوورٹائم رکھی گئی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق کھوبرا گڑے نے اس ملازم کو ہدایت کی تھی کہ وہ ویزا کیلئے انٹرویو دیتے وقت اپنی تنخواہ 9.75 ڈالر فی گھنٹہ بتائے اور 30 ہزار روپے تنخواہ کا ذکر مت کرے۔ الزامات ثابت ہوجانے پر 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔