خواتین شعراءنے غزل کی روایتی کلاسیکی زبان سے انحراف کیا: ڈاکٹر امین

ملتان (سماجی رپورٹر) نامور شاعر اور دانشور ڈاکٹر محمد امین نے کہا ہے کہ وسیب کی خواتین شعراءنے غزل کی روایتی کلاسیکی زبان سے انحراف کیا اور ان کی شاعری میں روزمرہ کی اردو زبان استعمال ہو رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سخن ور فوم کے زیراہتمام مہمان شاعرہ پروفیسر راشدہ ماہین مکل کے ساتھ شام اور محفل مشاعرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب کے مہمان خصوصی قمر رضا شہزاد اور مسعود کاظمی تھے۔ قمر رضا شہزاد نے کہا کہ راشدہ کی شاعری کے ساتھ جنون کی حد تک وابستگی ہے وہ معاشرتی تضادات کو شاعری کا موضوع بناتی ہے پروفیسر اشرف جاوید ملک نے کہا کہ شاعری کے ساتھ ساتھ تصوف بھی ان کا موضوع ہے اور ہمیں ان کی شاعری میں تصوف کے مضامین بھی ملتے ہیں اس موقع پر وسیم ممتاز‘ رضی الدین رضی‘ شاعر حسین شاکر‘ سہیل عابدی‘ سلیم قیصر‘ ساحد نقوی نے بھی خطاب کیا بعدازاں محفل مشاعرہ ہوئی جس میں شعراءنے اپنا کلام سنایا اور پھر مہمان شاعرہ کو سنا گیا پروفیسر راشدہ ماہین ملک نے اپنی شاعری پر بہت سی داد وصول کی اس موقع پر اصغر علی شاہ‘ فاروق انصاری‘ سجاد جہانیہ‘ شاہد راحیل‘ ملک جند وڈہ اعوان‘ فیاض اعوان‘ خرم خرام صدیقی‘ ارشد حسین ارشد‘ قیصر عمران مگسی‘ آصف حیات اور دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر امین

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...