قذافی سٹیڈیم نعروں سے گونجتا رہا‘ زندہ دلانِ لاہور کا جوش قابلِ دیدتھا

لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) ملی نغموں کی مسحور کر دینے والی دھنیں خون کو گرمانے والی شاعری چمکتے دمکتے چہرے، خوشیوں سے سرشار نوجوان نسل، جوش و جذبے سے بھرپور پاکستان زندہ باد کے نعرے، پاکستان سے محبت کا والہانہ اظہار، پاکستان کرکٹ کو جنون کی حد تک پیار کرنے والے شائقین، جیتے گا بھئی جیتے گا پاکستان جیتے گا ان نعروں کی گونج میڈیا کے ذریعے  ساری دنیا تک پہنچے گی۔ قذافی سٹیڈیم میں اتنا شور تھا کہ کان پڑی آواز سنائی نہ دے رہی تھی۔ پاکستان میں 2009ء کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی اور بحالی کے موقع کینیا کرکٹ ٹیم کے خلاف پاکستان اے ٹیم گرائونڈ میں کھیل رہی تھی تو سٹیڈیم میں موجود شائقین کی خوشی دیدنی تھی دل دل پاکستان جان جان پاکستان ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے جیسے مقبول ملی نغمے ماحول کی دلکشی اور شائقین کے جوش میں اضافہ کر رہے تھے۔ ننھے منے بچے اپنے والدین کے ساتھ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کا منظر دیکھنے کے لئے موجود تھے‘ طلباء کی بڑی تعداد بھی قذافی سٹیڈیم میں موجود تھی۔ سخت حفاظتی انتظامات‘ کئی جگہ پر جامہ تلاشی‘ امن و امان کی موجودہ صورتحال کوئی بھی چیز زندہ دلان لاہور کو سٹیڈیم آنے سے نہ روک سکی۔ کرکٹ بورڈ کے سٹاف کی ’’آنیاں جانیاں‘‘ بھی قابل دید ہیں سٹیڈیم کے اندر زندگی عروج پر نظر آتی ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ سلسلہ چلتا رہے۔ دیگرٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...