اسلام آباد (نوخیز ساہی، نیشن رپورٹ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں کی ڈپلیکیٹ ادائیگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ پروگرام کی انتظامیہ نے پاکستان پوسٹ اور تجارتی بینکوں کے ذریعے پی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والے مستحقین کو اربوں روپے دوبارہ ادا کر دیئے گئے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام آڈٹ کے حوالے سے آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2011-12 میں 6 ارب 86 کروڑ 73 لاکھ 92 ہزار روپے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والوں کو ایشیائی ترقیاتی بینک کے اکاﺅنٹ نمبر 00158 کے تحت ادا کئے گئے۔ آڈٹ کے مطابق یہ رقم ان 36 لاکھ 22 ہزار 376 مستحقین کو ادا کی گئی جن کو اسی عرصے کی قسطیں پہلے ہی جی او پی فنڈز کے ادا کر دی گئی تھیں۔ اتھارٹی آڈٹ کے مطابق جی او پی کے اخراجات میں یہ رقم دکھائی گئی ہے تاہم پروگرام کی انتظامیہ نے کہا اس پروگرام کیلئے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) استعمال کیا جاتا ہے جس میں ادائیگی سے قبل ایم آئی ایس کا ونگ ہر مستحق یا فائدہ اٹھانے والے کیلئے دو بار ادائیگیوں کا سٹیٹس چیک کرتا ہے انتظامیہ نے وضاحت کی فروری 2012 میں شروع کئے گئے اس پروگرام کو بتدریج پورے ملک میں پھیلایا گیا۔ مستحقین کو ڈیبٹ کارڈ جاری کرنے سے قبل عبوری دور کیلئے پاکستان پوسٹ کے ذریعے ادائیگیاں کی گئیں۔ یہ ادائیگیاں صرف ان لوگوں کو کی گئیں جن کے پاس ڈیبٹ کارڈ نہیں تھے جن لوگوں نے ڈیبٹ کارڈ حاصل کر لیا تھا انہیں اگلی قسط آئندہ سہ ماہی کے آخر میں ہی جاری کی گئی اسی طرح کسی کو بھی دو بار ادائیگی نہیں ہوئی تاہم مستحقین کے سوفٹ ڈیٹا انتظامیہ کے ان وضاحتوں کی نفی کر رہا ہے۔ آڈٹ اتھارٹی نے اس معاملے کی انکوائری کرا کر ذمہ دار افراد کے تعین پر زور دیا ہے۔
ڈپلیکیٹ ادائیگیاں