لاہور (خبر نگار+نیوز ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن کمشن کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمشن والوں نے مجھے سنے بغیر تحریک انصاف کی پٹیشن ٹربیونل میں بھجوا دی جس سے انکی بدنیتی واضح ہوتی ہے۔ عام انتخابات کی طرح ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی نہیں ہوئی مگر تحریک انصاف نے ایک بار پھر رونا دھونا شروع کر دیا۔ ووٹوں کی تبدیلی کا کیس الیکشن کمشن کو خود لڑنا ہو گا اگر انکے پاس وکیل نہیں تو میں وکیل کر کے دینے کو تیار ہوں۔ میں الیکشن کمشن کی نااہلی کی سزا بھگت چکا ہوں اگر اب کہیں نا اہلی ہوئی تو سزا الیکشن کمشن خود بھگتے گا۔ الیکشن کمشن کو پیار کی نہیں دھمکیوں کی زبان سمجھ آتی ہے۔ سانحہ پشاور پر 16دسمبر کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے قومی اسمبلی میں بات کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر قومی اسمبلی نے گورنمنٹ ہسپتال سمن آباد کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ تقریب میں سابق ایم پی اے اختر رسول، حافظ نعمان، چئیرمین میاں طارق، شہزادی شمیم، لا لہ بشیر سمیت کارکنوں کی بڑ ی تعداد نے شرکت کی۔ ایاز صادق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 122 پر 2015ء کا ضمنی الیکشن منفرد اور تاریخی تھا جو فوج کی نگرانی میں ہوا اور چور دروازے سے آنے والی جماعت کو دوبارہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ الیکشن کمشن میں میرے خلاف 2 پٹیشنیں دائر کی گئیں لیکن کیس کی سماعت کے لئے الیکشن کمشن نے مجھے یا میرے وکیل کو بلانا مناسب نہیں سمجھا اور ہمارا موقف سنے بغیر کیس الیکشن ٹربیونل کے حوالے کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے لینے والے الیکشن کمشن کو انگریزی بھی ٹھیک طرح سے نہیں آتی جس کی واضح مثال یہ ہے کہ انہیں بھیجے گئے خط میں ضمنی الیکشن 2015ء کی بجائے 2013ء لکھ کر بھیجا گیا، الیکشن کمشن کو انصاف کی زبان سمجھ میں نہیں آتی بلکہ یہ تحریک انصاف کے کہنے پر چلتا ہے۔ الیکشن کمشن نے ہی ان کے حلقے سے ووٹرز کو منتقل کیا لیکن انہیں بدنام کیا جا رہا ہے۔ وہ الیکشن کمشن کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ ثابت کردیں کہ میں نے یہ اقدامات کئے، وہ ایک بار الیکشن کمشن کی نااہلی کی سزا بھگت چکے ہیں لیکن اب الیکشن کمشن اپنی نااہلی کی خود مار کھائے گا اور میں ان کی نااہلی کو سامنے لاتا رہوں گا۔