نیویارک/ واشنگٹن (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے امریکہ میں داخلے پر پابندی اٹھانے پر اوباما انتظامیہ کے حکم نامے کی تفصیلات اور ریکارڈ طلب کرلیا۔ جنوری نیویارک میں قائم وفاقی عدالت کے جج جان کوئیٹیل نے محکمہ خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ نریندر مودی کو امریکہ ویزا جاری کرنے کی تفصیلات 16 جنوری تک عدالت میں جمع کرائیں۔ اس روز سے کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوگی۔ واضح رہے سکھوں کی تنظیم ”سکھ فار جسٹس“ نے گجرات کے 2002ءوالے مسلم کش فسادات میں ہاتھ ہونے پر نریندر مودی کے امریکہ داخلے پر پابندی لگوانے کیلئے عدالت میں کافی عرصہ پہلے پٹیشن دائر کی تھی۔ 2005ءمیں امریکی حکومت نے نریندر مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انکا امریکی ویزا منسوخ کر کے انکے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد 2014ءمیں نریندر مودی بھارتی وزیراعظم منتخب ہوئے تو اوباما انتظامیہ نے یہ پابندی یہ کہہ کر ختم کردی کہ قانون کے تحت سربراہان مملکت کے امریکہ میں داخلے پر پابندی نہیں ہے۔ اس پر سکھ فار جسٹس نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی کہ اوباما انتظامیہ اور امریکی محکمہ خارجہ فریڈم آف انفارمیشن کے تحت نریندر مودی کے امریکہ میں داخلے پر پابندی ہٹانے کے حکم اور دیگر تفصیلات اسے فراہم نہیں کر رہا جس پر جج جان کوئیٹیل نے حکم جاری کردیا۔ واضح رہے نریندر مودی 2014ءسے اب تک 2 مرتبہ امریکہ کا دورہ کرچکے ہیں۔
نیویارک/ مودی
”مودی کے امریکہ داخلے پر پابندی کا خاتمہ“ نیویارک کی عدالت نے اوباما انتظامیہ سے حکمنامے کی تفصیلات طلب کر لیں
Dec 14, 2015