پشاور/ نئی دہلی (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارا چنار میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پورا پاکستان ایک پیج پر ہے، فیصلہ کر لیا پاکستان سے دہشتگردی ختم کر کے ملک میں امن قائم کرنا ہے، ہماری حکومت کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالتی ہے تو وہ سٹے آرڈر لے آتے ہیں، ہماری حکومت کسی کرپٹ آدمی کو نہیں چھوڑے گی، پیسے کے پیچھے بھاگنے والی سوچ کبھی بڑا آدمی نہیں بناسکتی، وہ اتوارکو پشاور میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی صدسالہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا مہنگی گھڑیاں اور ڈیزائنر کپڑے پہننے والے بڑے آدمی نہیں بن سکتے، پیسے کمانے والی سوچ کبھی بڑی نہیں ہوسکتی، عظیم انسان بننے کیلئے اچھی سوچ ضروری ہے، ساڑھے 3 ارب عوام کی دولت 80 امیرلوگوں کے پاس ہے، دنیا کی تاریخ کسی امیر آدمی کو نہیں جانتی، بڑے محلات بنانے والوں کو دنیا یاد نہیں رکھتی، دنیا انسانیت پر دولت خرچ کرنے والوں کو یاد رکھتی ہے، دنیا میں آنے کا مقصد اللہ کی زمین پر انصاف کا نظام قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا نوجوان ایک نیا پاکستان بنائیں گے، ہمارا مقصد ہونا چاہیے جب ہم دنیا سے جائیں تو غربت ختم کرکے جائیں۔ تعلیم برے وقت کا مقابلہ کرنا سکھاتی ہے، کبھی بھی ڈرنا نہیں اور اپنے خوف پر قابو پانا ہے۔ عزت اللہ دیتا ہے انسان کسی کو عزت نہیں دے سکتا۔ بڑے خواب کی تعبیر میں مشکلات آتی ہیں، لوگوں نے کہا 2 پارٹی سسٹم میں تیسری پارٹی نہیں آسکتی، لیکن تحریک انصاف کی شکل میں بڑی پارٹی بنا کر ہی دم لیا۔ لوگوں نے کہا پاکستان میں کینسر ہسپتال نہیں بن سکتا لیکن ہم 29 دسمبر کو شوکت خانم ہسپتال پشاور کا افتتاح کریں گے، کچھ بڑاکرنے کیلئے بڑے خواب ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا 2018 تک خیبر پی کے میں ایک ارب درخت لگائیں گے اور پاکستان کو سبز پاکستان بنائیں گے، خیبر پی کے میں تعلیم اور صحت کا نظام درست کریں گے اور لوگوں پر پیسہ خرچ کریں گے۔ مزید براں بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کشمیر کے بغیر پاکستان بھارت مذاکرات بے معنی ہونگے بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت میں لیڈرشپ کا فقدان ہے، جنرل راحیل پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں، ریحام خان اچھی ماں اور ورکنگ ویمن ہیں ان کی یہی بات مجھے پسند آئی، بھارت کے حکم پر کسی کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی، عدالت ثبوت مانگتی ہے، کسی کے پاس ثبوت ہیں تو پیش کرے۔ انہوں نے کہا کشمیر دونوں ممالک میں تنازع کی وجہ ہے اس کے علاوہ دونوں ممالک میں کوئی بڑا ایشو نہیں۔ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن نے بھی کہا تھا دونوں ممالک میں کشمیر سب سے بڑا تنازع ہے۔ امید ہے کہ نریندر سنگھ مودی مذاکرات کو آگے بڑھائینگے، پاکستان اس کیلئے تیار ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا بھارت اپنی باتیں منوا لے اور ہماری کوئی بات نہ مانے۔ بھارت کے پاس کسی کے خلاف ثبوت ہیں تو دنیا کو دکھائے۔