رینجرز کے اختیارات پر تندو تیز بیانات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے ایک بار پھر سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کیخلاف نیب کی کارروائی کووفاقی حکومت سےمنسلک کرنا بلا جواز ہے، سندھ پر کوئی ادارہ یا وفاقی حکومت حملہ آور نہیں بلکہ سندھ پر حملہ آور تو وہ لوگ ہیں جو گذشتہ کئی سالوں سے سندھ کی زمینوں ، وسائل اور اس کی دولت پر قابض ہیں اور انہیں دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں،ای او بی آئی کیس سے لیکر ٹی ڈی اے پی تک اور سوئی گیس کمپنی سے لیکر پی آئی اے تک ان کی کارستانیوں اور کارگزاریوں پر مبنی انکوائری رپورٹس اور عدالتوں کے سامنے کیسز پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ انہوں نے حج اور عمرہ کو بھی نہیں بخشا۔ وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس کے حوالے سے کہا کہ گذشتہ تین ہفتوں سے باوجود میٹنگز اور یقین دہانیوں کے معاملہ بلاجواز لٹکایا جا رہا تھا اور کراچی آپریشن اور رینجرز کے کردار کو صرف ایک شخص کی وجہ سے متنازعہ بنایا جا رہا تھا ، بطور وزیرِداخلہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ حقائق قوم کے سامنے رکھنا ضروری ہو گیا تھا ۔ بیان میں کہا گیا کہ سنجیدگی اور میچورٹی کا تقاضا تھا کہ اس کے بعد معاملات کو سب کے تحفظات کی روشنی میں حل کی طرف بڑھایا جاتا مگر اس کے برعکس پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اپنے بیانات کے رخ میرے خلاف کر دیے ، میں ایک بار پھر کہوں گا کہ کراچی ، سندھ اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہمیں آگے دیکھنا چاہیے اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر کراچی کے آپریشن کو مثبت انداز سے آگے بڑھانا چاہیے۔ وفاق پہلے بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرنے کےلئے تیار ہے۔