لاہور (آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے پاکستان میں جو ادارہ بچ گیا ہے وہ کرپشن کا ادارہ ہے۔ کرپشن آباد شاداب اور زندہ باد ہے۔ ملک میں جمہوریت کے نام پر غلامی کی تاریک رات آنے والی ہے۔ حکمرانوں کی رشتہ داری پاکستان سے زیادہ پڑوس میں ہے، توجہ کی بات ہے، 29 نومبر کے بعد کسی سیاسی عمل اور مذاکرات کے بغیر سرحدی کشیدگی کا خاتمہ کیسے ہوگیا۔ یہ جنگ پاکستان کے خلاف تھی یا کسی ایک شخص کے اقتدار کو بچانے کی۔ مسلم لیگ (ن) سیاسی جماعت نہیں یہ لوگ سیاست میں تجارت اور کاروبار کیلئے آئے مسلم لیگ (ن) کے سوا باقی سب سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہزار اختلافات سہی مگر ان کے دور میں 17 جون کا سانحہ نہیں ہوا۔ مسلم لیگ (ن) سے ہمارا سیاسی اختلاف نہیں بلکہ دشمنی ہے۔ یہ ہمارے کارکنوں کے قاتل ہیں، ان سے کوئی بات قصاص کے بعد ہوگی۔ سربراہ عوامی تحریک نے ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹریٹ میں کے پی کے، سندھ، پنجاب کے صوبائی صدور و ضلعی صدور کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان کرپشن کنگڈم بننے جا رہا ہے، ادارے چوبارے بن چکے۔ وزیراعظم پارلیمنٹ میں لندن فلیٹس کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہتے ہیں تمام ثبوت موجود ہیں، سپریم کورٹ میںسیاسی بیان کہہ دیا جاتا ہے، کوئی ہے جو اس بھونڈے مذاق پر ایکشن لے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے آخری سانس تک انصاف کیلئے جدوجہد کریں گے۔ ہم نے ہائیکورٹ میں اپیل کی کہ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کو استغاثہ کیس کا حصہ بنایا جائے مگر ہماری اپیل مسترد کر دی گئی۔ احتجاج اس وقت کارگر ہوتا ہے جب ساری اپوزیشن مل کر لائحہ عمل بنائے مگر جب اپوزیشن مل بیٹھنے کی بجائے دو، دو اینٹ کی الگ مسجد بنائے تو کرپشن اور لا قانونیت سے کیسے نجات ملے گی ؟ عوام مل کر احتجاج کیلئے نہ نکلے تو کوئی ادارہ کرپٹ عناصر کا احتساب نہیں کر سکے گا۔ ہماری سیاسی پیدائش اور پرورش کسی جرنیل نے نہیں کی، میری قوت میرے کارکن ہیں زندگی میں کبھی کسی جرنیل کو فون نہیں کیا۔ نواز لیگ کا ماضی، حال اور مستقبل جرنیلوں کے تعاون کا مرہون منت ہے۔