بم دھماکے‘ بچی سمیت 3 جاں بحق: تربت‘ نیشنل پارٹی کے دفتر پر حملہ‘ 7 افراد زخمی

Dec 14, 2016

کوئٹہ+شمالی وزیرستان (بیورو رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) نصیر آباد، خاران اور شمالی وزیرستان میں بم دھماکوں میں بچی سمیت 3افراد جاں بحق ہو گئے۔ کوئٹہ میں فائرنگ سے ایف سی اہلکار سمیت 2افراد دم توڑ گئے جبکہ تربت میں نامعلوم افراد کے نیشنل پارٹی کے دفتر پر حملے میں 7افراد زخمی ہو گئے، تفصیلات کے مطابق ضلع نصیرآبا د کے علاقے فلیجی میں بارود سرنگ کے دھما کے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا پولیس نے نعش اور زخمی کو سول ہسپتا ل منتقل کردیا جہاں ضروری کاروائی کے بعدلاش ورثاء کے حوالے کردی گئی ادھر پیر کو خاران میں مقا می مسجد میں عید میلا د النبی ﷺ کے مناسبت سے محفل میلا د کا اہتما م کیا گیا تھا تاہم محفل میلاد کے بعد شرکاء باہر نکل رہے تھے تو نامعلوم افراد نے مسجد پر دستی بم سے حملہ کردیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جا نی نقصان نہیں ہوا ۔ کوئٹہ میںدو مختلف واقعا ت میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ایک ایف سی اہلکار جاں بحق ایک زخمی ہوگیا۔ پیر کو کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایف سی اہلکار حیدر علی جاں بحق ہوگیا جبکہ کوئٹہ کے علاقے چکی شا ہوانی میں نا معلوم افرادکی فا ئرنگ سے محمد اسما عیل جاں بحق اورصادق شدید زخمی ہوگیا۔ ضلع آواران میں سڑک کنارے نصب بم دھماکہ میں ایک شخص جاں بحق دوسرا زخمی ہوگیا ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل مشکے کے علاقے گور کئی میں سڑ ک کنارے نصب بم دھما کے کے نتیجے میں نور ولد امام بخش جاں بحق جبکہ عبدالنبی شدید زخمی ہوگیا مذکورہ افراد 2015میں کا لعدم تنظیم سے ہتھیار ڈال کر قومی دھا رے میں شا مل ہوئے تھے ۔ لیویز نے نعش اور زخمی کو ہسپتا ل منتقل کرد یا۔ علاوہ ازیں پیرکو ضلع تربت کے عدا لت روڈ پر واقع نیشنل پارٹی کے دفتر پر نا معلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 7افراد شہزاد ،عبدالحمید ،ابرار،نعیم،سفیان ،دوستین اور اکبر شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر تربت ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان جان محمد بلیدی نے نیشنل پارٹی کیچ کے ضلعی دفتر پر دہشت گرد حملے کو سیاسی کارکنوں اور جمہوری سیاسی سوچ و فکرکے خلاف گھنونی سازش قرار دے کر اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حملہ میں ہمارے 4افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے تربت میں نیشنل پارٹی (این پی) کے دفتر پر بم حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بم حملہ کو جمہوریت کے خلاف حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر مکران سمیت صوبہ بھر میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے سیاسی قائدین اور ورکروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم امن ، جمہوریت اور سیاسی عمل کے خلاف ہر سازش کو سختی سے کچل دیا جائیگا۔ انہوں نے کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں ایف سی کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ کی بھی مذمت کی ہے۔ ادھر شمالی وزیرستان ایجنسی میں گرلز اسکول کے گیٹ کے قریب بارودی مواد پھٹنے سے ایک بچی جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئیں۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام میں اباخیل گرلز سکول کے گیٹ کے باہر نصب کیا گیا تھا۔ 12 ربیع الاول کے موقع پر عام تعطیل کی وجہ سے اسکول بند تھا تاہم بچیاں وہاں کھیلنے جارہی تھیں کہ اچانک گیٹ کے باہر نصب بم پھٹ گیا۔

مزیدخبریں