لاہور(خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی غیر جانبدار تفتیش کیلئے شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کا استعفیٰ ضروری ہے، سیاسی قائدین کو میں نے نہیں جسٹس باقر نجفی کمشن کی ابہام سے پاک رپورٹ نے قائل کیا۔ آرٹیکل 62 اور 63 کی طرح قوم کو جسٹس نجفی کمشن کی رپورٹ بھی حفظ کرا دی۔ مظلوموں کو انصاف دلوانے کیلئے وکلاء برادری کی مدد حاصل ہے، قاتلوں اور کرپٹ عناصر کے احتساب اور اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو یہی قاتل ذہنیت پلٹ کر آئیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو میں کیا اور آج 14دسمبر کو مرکزی سیکرٹریٹ میں آل پاکستان وکلاء کنونشن کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ طاہر القادری نے کہا کہ قاتلوں کے خلاف ثبوتوں کی ملکی نظام انصاف کو ضرورت ہے۔ ہمیں انتخاب کے وقت پر ہونے یا التواء کا شکار ہونے سے کچھ لینا دینا نہیں، ہمیں شہدائے ماڈل ٹائون کے انصاف اور ان کے قصاص سے غرض ہے۔ کرپشن ، بدعنوانی ،لوٹ مار ،قتل و غارت گری کے ’’بریڈنگ گرائونڈ ‘‘کو ختم کرنے کیلئے اس نظام کو بدلنا ہو گا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے آرکیٹیکچر اور ڈیزائنر شریف برادران ،رانا ثناء اللہ ہیں۔ بے گناہوں کا خون بہانے والے تمام کردار اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں کھل کر بتا دیا گیا 16 جون 2014 ء کی میٹنگ میں بیریئر نہیں میری وطن واپسی کا ایجنڈا ڈسکس ہوا۔ تحریک منہاج القرآن ،عوامی تحریک کی تعلیم اور منشور امن ہے، اگر کوئی ہمارے امن کو کمزوری سمجھتا ہے تو یہ اس کے دماغ کا خلل ہے۔