لاہور(وقائع نگار خصوصی)بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کو قانونی امداد کی فراہمی اور رسائی کے لئے بنائی گئی پالیسی عدالت میں پیش نہ کرنے پر چیف جسٹس ہائی کورٹ منصور علی شاہ نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ غیر ملکی جیلوں میں بند پاکستانی قیدی اس ملک کے شہری ہیں ان کی قانونی امداد کے لئے بنائی گئی پالیسی پیش کی جائے۔ درخواست گزاروں کی وکیل نے بتایا سعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک رسائی نہ ہونے سے انکے اہل خانہ سخت اذیت سے دوچار ہیں۔ سعودی عرب کی جیلوں میں ایک ہزار پانچ سو نو پاکستانی ہیں مگر گرفتاری کے وقت ان کا جرم نہیں بتایا جاتا۔سرکاری وکیل نے وفاقی وزارت خارجہ کا جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بیرون ملک جیلوں میں بند پاکستانیوں تک رسائی کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔عدالتی حکم کے باوجود سیکرٹری خارجہ کی جانب سے پالیسی واضح کر کے عدالت میں پیش نہ کی جا سکی۔عدالت نے آئندہ سماعت پرپالیسی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔