اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اپنا جواب جمع کروا دیا، جس میں بھارتی موقف کو مسترد کردیا گیا۔ بدھ کو دفتر خارجہ کی ڈائریکٹر انڈیا فریحہ بگٹی نے عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروایا۔ پاکستان کا اپنے جواب میں کہنا تھا کلبھوشن عام قیدی نہیں جاسوس ہے، اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا۔ جواب اٹارنی جنرل، لیگل ٹیم اور دفتر خارجہ کی ٹیم نے مل کر تیار کیا ہے، جس میں پاکستان کے موقف کو جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ کلبھوشن یادیو کی تخریبی سرگرمیوں، ٹرائل اور چارج شیٹ کی تفصیلات بھی جواب میں شامل کی گئی ہیں۔ واضح رہے پاکستان کے پاس جواب جمع کرانے کا بدھ کو آخری دن تھا، عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کو 13 دسمبر تک جواب جمع کرانے کا کہا تھا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے جواب کے بعد بھارت کو جواب الجواب جمع کرانے کا موقع دیا جائے گا اور بھارتی جواب میں اگر کوئی سوال اٹھایا گیا تو پاکستان بھی ایک اور جواب دے گا۔جوابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد کلبھوشن کیس کی سماعت 2018 ءکے وسط تک شروع ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کلبھوشن دہشتگردی کے لئے پاکستان داخل ہوا اور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، اس نے پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے‘ اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔ وہ غیرملکی انٹیلی جنس ایجنسی کا افسر ہے۔ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کیلئے داخل ہوا۔ پاکستان نے عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کو قونصلر تک رسائی دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔
پاکستان/ جواب
بھارتی موقف مسترد : کلبھوشن نے دہشت گرد کاررائیوں کا اعتراف کیا‘ ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا : پاکستان‘ عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروا دیا
Dec 14, 2017