لاہور( آن لائن ) پاکستان کے مایہ ناز سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ انہیں معروف بلے باز مارٹن کرو کو بائولنگکروانے میں بہت مشکل پیش آئی اور انہوں نے اس دور میں ہمارے خلاف رنز بنائے جب دنیا کو ریورس سوئنگ کے بارے میں معلوم ہی نہیں تھا۔تفصیلات کے مطابق غیر ملکی ٹی وی کے ایک پروگرام کے دوران ان سے سوال پوچھا گیا کہ آپ نے بہت سے بلے بازوں کو پریشان میں مبتلا کیا ، لیکن آپکو کس بلے باز کے سامنے مشکل پیش آئی؟ جس پر وسیم اکرم نے کہا کہ یہ بہت مشکل سوال ہے کیونکہ میں ویون رچرڈ،ایلن بارڈر، مارک ٹیلر، مارک وا، سٹیو وا، برائن لارا اور سچن ٹنڈولکر سمیت کئی نامور کرکٹرز کے ساتھ کھیلا ہوں اور ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا مشکل ہے۔سوئنگ کے سلطان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مجھے مجھے مارٹن کرو کو گیند کرواتے ہوئے بہت مشکل پیش آئی انہوں نے 1993 ئ میں دورہ پاکستان کے دوران میرے اور وقار یونس کیخلاف رنز بنائے تھے۔تین ٹیسٹ میچوں میں وقار یونس نے 30 وکٹیں لی تھیں جبکہ میں نے 16 وکٹیں حاصل کی تھیں۔اس سیریز کے دوران 10 اوورز کے بعد گیند ریورس سوئنگ ہوتی تھی اور ہم دونوں ہی 23 سے 24 سال کے نوجوان اور اپنے کیرئیر کے عروج پر تھے لیکن مارٹن کرو نے دو سنچریاں بنائیں کیونکہ انکی تکنیک بہت اچھی تھی، وہ ہمیشہ فرنٹ فٹ پر رہتے تھے اور صرف ان سوئنگ ہونے والی گیند کھیل رہے تھے، جب بھی گیند ریورس سوئنگ ہو رہا ہو تو بلے باز صرف ریورس سوئنگ ہی کھیلتا ہے کیونکہ آ?ٹ سوئنگ خود بخود بلے سے بچ جاتی ہے۔مارٹن کرو ہر وقت فرنٹ فٹ پر رہتے تھے اور ہم جھنجھلاہٹ کا شکار ہو کر شارٹ پچ با?لنگ کرتے تھے اور وہ ہم سے یہی کروانا چاہتے تھے۔ میں مارٹن کرو کا نام اس لئے بھی لے رہا ہوں کہ اس دور میں ریورس سوئنگ کا کسی کو معلوم ہی نہیں تھا حالانکہ برائن لارا، مارک ٹیلر اور سچن ٹنڈولکر نے بھی ہمارے خلاف رنز بٹورے۔