اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے یہ کمیٹی ان کی چیئرمین شپ میں کام کرے گی کمیٹی میڈیا ورکرز کے مسائل حل کرائے گی میں اس کمیٹی کو کوآرڈینیٹ کروں گی ، پی ایف یو جے کے صدر ، سی پی این ایس کے آفس ہولڈر پی آر اے کے صدر اور تمام سٹیک ہولڈرز کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے، یہ زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا کہ حکومت صحافتی آزادی کا گلہ گھونٹ رہی ہے، پاکستان میں ہر شہری کو آزادی رائے کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ہونے والے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ملے گی۔ واقعہ کی انکوائری ہو رہی ہیں ، یونیورسٹیوں کو اسلحہ اور منشیات سے پاک کرنے کے حوالے سے پر عزم ہیں،طلبا یونینز سیاسی لیڈرشپ کی نرسری ہیں ، طلبا یونینز ہماری مستقبل کی لیڈرشپ ہے جس کی پذیرائی کرنی چاہیئے۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہا وس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے صحافتی آزادی اور مسائل کے حوالے سے حقائق کو مسخ کرکے یہ تاثر دیا گیا کہ صحافیوں کو آزادی دستیاب نہیں، جب ان سے وزیر اعظم کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چھاپے مارے گئے ہیں ،حسان نیازی کا سب سے پہلا تعارف حفیظ اللہ نیازی کا صاحبزادہ ہونا ہے، وہ قانون کی گرفت میں آئیں گے۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے،عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کے استحکام کی نوید سنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے،حکومت کو معیشت سمیت کئی شعبوں میں چیلنجز کا سامنا رہا،پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف جا رہی،فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان نے مشکل صورتحال سے نکل کر مثبت سمت کی طرف سفر کا آغاز کیا ہے ،وہ جو مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں انہوں نے تباہی میں حصہ ڈالا، ایک مخصوص سوچ کے حامل لوگ اپنے مفادات کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں ، میڈیا مالکان اور ورکرز کے درمیان خلیج کو کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کے ایک رکن نے پارلیمنٹ جیسے فورم کو غلط بیانی کا اکھاڑہ بنایا ان کو نہیں پتہ کہ انفارمیشن کمیشن کا قیام عمل میں آچکا ہے ،رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت دو سو پندرہ درخواست موصول ہو چکی ہیں اور کئی درخواستیں نمٹائی جا چکی ہیں ،جو بھی سوال پوچھا جائے گا اس کے حقائق سامنے رکھے جائیں گے ،جھوٹ بولنے سے پارلیمنٹ کا تقدس پامال ہوتا ہے، ،کسی کا انٹرویو روکے جانے کے حوالے سے چینل سے پوچھا جائے، حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ عمران خان کی قیادت میں معاشی ٹیم نے انتھک محنت کی۔
عمران کی قیادت، معاشی ٹیم کی انتھک محنت کے باعث پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے: فردوس عاشق
Dec 14, 2019