18 سوال لئے شہباز شریف کو ڈھونڈ رہا ہوں، جواب نہیں دیتے: شہزاد اکبر

Dec 14, 2019

اسلام آباد (نامہ نگار +نوائے وقت رپورٹ) معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے میں 18 سوال لے کر گھوم رہا ہوں، شہباز شریف جواب نہیں دیتے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھاکہ ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے دوروں سے متعلق سوال پوچھے، انہیں تسلی بخش جواب دیا گیا، پھر بھی پارلیمنٹ میں ایک سوال کو لے کر انہوں نے پریس کانفرنس کرڈالی، مریم اورنگزیب لوگوں کو گمراہ کرنا چھوڑ دیں اور اپنے لیڈر سے پوچھیں کہ نثار گل کون ہے؟ اور کیش بوائے کون تھے؟ اپنے لیڈر سے میرے 18 سوالوں کے جواب پوچھ کر کے بتا دیں۔ نواز شریف کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات تو ہم نے دی تھیں، ہمارے دور حکومت میں کیے گئے دوروں کی تفصیلات بھی ہم نے پیش کردی ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ میں سوالات لیے پھر رہا ہوں اور شہباز شریف کو ڈھونڈ رہا ہوں لیکن میرے 18 سوالوں کے جواب کوئی نہیں دے رہا، نواز شریف، شہباز شریف کے علاوہ (ن) لیگ کی بی ٹیم بھی کرپشن کیسز چھپا رہی ہے۔ تنقید کرنے والوں کو ایسٹ ریکوری یونٹ کے فرائض جاننے کی ضرورت ہے، 2018ء میں سپریم کورٹ کو پیش کی گئی سفارشات کی بنیاد پر ایسٹ ریکوری یونٹ بنا اور اسے وفاقی کابینہ نے قائم کیا۔ ایسٹ ریکوری یونٹ کا مقصد لوٹی دولت کوواپس لانا اور اداروں کی معاونت کرنا ہے۔ جو ریکوری ہوتی ہے سارے پیسے سرکاری خزانے میں آتے ہیں جس کا ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے، ایسٹ ریکوری یونٹ نے 2 ارب کی پنجاب سے ریکوری کرائی، اثاثہ جات ریکوری یونٹ کے پاس اپنا اکاؤنٹ نہیں ہے این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو بھیجے اور یہ رقم سیٹلمنٹ کے تحت بھیجی گئی، بیرون ملک جائیداد کا پتا لگانے کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی۔ (ن) لیگ کو سفید جھوٹ بولنے کی عادت ہے، ن لیگ کی بی ٹیم کے بھی کارنامے پکڑے جا رہے ہیں، ان کو یہ تکلیف ہے کہ تمام اداروں کو آزادی سے کام کرنے دیا جا رہا اور ہماری حکومت میں ادارے ریکوری کررہے ہیں اور سرکاری زمینوں سے قبضہ واگزار کروا رہے ہیں۔ سرکاری زمین پر صرف وہی قبضہ کرسکتا ہے جو طاقتور ہو، 35 سال اقتدار میں رہنے والوں نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے، ایک سال میں حکومت پنجاب نے 129 ارب مالیت کی زمین واگزار کروائی، 7 ارب سے زائد کی ریکوری ایف بی آر نے کی، نیب میں بھی لوگوں نے پلی بارگین کی اور یہ جو کچھ ہورہا ہے یا ہوا ہے آزاد ادارے کر رہے ہیں۔ اس میں میرا کوئی قصور نہیں ہے۔ ایف آئی اے نے ایک سال میں 7 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ مریم اورنگزیب لوگوں کو گمراہ کرنا چھوڑ دیں۔ جو بھی حالات ہوں گے ان کا سامنا کروں گا۔ پارلیمنٹ کے ایک سوال کو لے کر مریم اورنگزیب نے پریس ٹاک کی۔ جب ان کے لیڈر کو سزا ہوئی تو یہ لوگ باہر مٹھائیاں بانٹ رہے تھے۔ مریم اورنگزیب نے ایسٹ ریکوری پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بیرون ملک جائیداد کا پتہ لگانے کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی۔ اینٹی کرپشن نے 129 ارب روپے کی زمین واگزار کرائی ہے۔ شہر میں منی لانڈرنگ سے متعلق پلی بارگین کے ذریعے ریکوریاں کی گئیں۔ سرکاری زمینیں واگزار کرانے پر یہ لوگ واویلا کررہے ہیں۔ ان لوگوں نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کئے رکھا۔ ایسٹ ریکوری یونٹ پر 2 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے جس میں اہلکاروں کی تنخواہیں بھی شامل ہیں۔ ان کو تکلیف ہے کہ ان کے کرتوت سامنے آرہے ہیں۔ ن لیگ قیادت سے پوچھے کہ نثار گل کون تھا؟ سابق وزیراعلیٰ کے دور میں وزیراعلیٰ ہائوس بے ضابطگیوں کیلئے استعمال ہوتا رہا۔

مزیدخبریں