سلیکٹڈ حکمران قبول نہ امپائر کی مرضی چلے گی، طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں: بلاول

کراچی (وقائع نگار) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہمیں سلیکٹڈ حکمران قبول ہیں نہ امپائر کی مرضی چلے گی۔ ورکرز کنونشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہیں۔ بنیادی حقوق اور جمہوریت پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ ہم آخری دم تک لڑیں گے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ہیں۔ عوامی حکومت ہوتی تو وہ عوام کے لئے کام کرتے لیکن ان کی جانب سے نیب گردی پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس سال بینظیر شہید کی برسی کو اس جگہ منایا جائے گا جہاں بینظیر کا آخری جلسہ تھا۔ ہم لیاقت باغ میں کھڑے ہوکر بینظیر کا پیغام پاکستان کے نوجوانوں اور غریبوں تک پہنچائیں گے، جہاں انہوں نے آخری جلسہ کیا تھا۔ کراچی سے کوئٹہ، لاہور، پشاور سمیت ہر جگہ جارہا ہوں۔ اس شہر میں ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت ہوئی، آج اسی جمہوری سوچ پر حملے ہورہے ہیں۔ آج اگر اس جمہوریت پر حملے ہورہے ہیں تو یہ پی پی کارکنوں پر حملہ ہے۔ سلیکٹڈ حکومت کو واضح پیغام دینا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام کو کوئی سلیکٹڈ قبول نہیں۔ عوام کی مرضی چلے گی ، امپائر کی مرضی نہیں چل سکتی۔ پیپلزپارٹی کو کوئی سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی قبول نہیں ہے۔ جب طاقت کا سرچشمہ عوام ہوتے ہیں تو عوام فیصلے کرتے ہیں۔ جب سازش کرکے حکومت بنائی جاتی ہے تو وہ حکومت عوامی مفاد کا نہیں سوچتی۔ حکومت صرف نیب گردی پر زور دے رہی ہے۔ اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ ہم عوام کو حقوق دلانے کیلئے 27 دسمبر کو نئی جدوجہد شروع کررہے ہیں۔ جس طرح آپ نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر کا ساتھ دیا میرا بھی ساتھ دیں گے۔ ہمیں 27 دسمبر سے پہلے خوشخبری ملی کہ آصف زرداری نے قانونی جنگ جیت لی ہے۔ آصف زرداری کا جلد علاج کرائیں گے اور اس نالائق حکومت کو گھر بھیج دیں گے۔ کوششیںکی جارہی ہیں دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ ہو۔ کارکنوں کو 27دسمبر کو ہر حال میں پنڈی پہنچنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...