اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی ) حکومت اوراپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر اور دوارکان کی تقرری پرڈیڈلاک برقرار ہے، تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کی شام 6 بجے دوبارہ طلب کر لیا گیا ، پارلیمانی کمیٹی کا باضابطہ اجلاس ایک مرتبہ پھر نہ ہو سکا ، سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میںہونے والی مشاورت بے نتیجہ رہی ہوئی ، اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے مزید تجاویز پیش کر دی گئیں ، مشاورت میں شریک ارکان نے ان تجایز پر اپنی اپنی پارٹی سے رائے لینے کا فیصلہ کیا چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تقرری کے حوالے سے جمعہ کو پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا ، تاہم ایک مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس نہ ہو سکا ، جبکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ہی مشاورتی اجلاس جاری رہا ، حکومت کی طرف سے وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق شیری مزاری، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ مسلم لیگ(ن) کی طرف سے احسن اقبال، سینیٹر مشاہد اللہ خان، مرتضیٰ جاوید عباسی، نثار چیمہ ، پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف اور سینیٹر سکندر میندھرو جبکہ جے یو آئی(ف) کی جانب سے شاہدہ اختر علی نے اجلاس میں شرکت کی ، ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تقرری کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت میں پیش رفت نہیں ہوئی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کی شام 6 بجے دوبار ہ طلب کر لیا ہے