کابل (شِنہوا+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک قومی پارلیمان کے رکن کی گاڑی پر بم حملے میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور 2 دیگر زخمی ہوگئے۔ دارالحکومت کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پولیس ڈسٹرکٹ 15 کے ہوٹل-پروان کے قریب، لینڈ کروزر کی قسم کی گاڑی سے منسلک ایک چپکے ہوئے بم کے ھماکے کے بعد پیش آیا۔ کابل پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز نے بتایا "دھماکے سے آسمان میں دھویں کے گہرے بادل چھا گئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ ایک سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کے بعد ایم پی محمد توفیق وحدت کی گاڑی کو آگ لگ گئی۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ رکن پارلیمان حملے میں متاثر ہوئے تھے یا نہیں۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ دوسری جانب کابل کے علاقے کارتہ نو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک ہلاک ہو گیا۔ ادھر قندہار کے نواح میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی خونریز لڑائی میں پچاس سے زائد طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ طالبان حملہ آوروں نے قندہار شہر کے اردگرد کئی چیک پوسٹوں پر بیک وقت مربوط حملہ کر دیا تھا۔ اس منظم حملے کے جواب میں افغان فوج کو زمینی شیلنگ کرنے کے علاوہ فضا سے گولہ باری بھی کرنا پڑی۔ کابل میں ملکی وزارت دفاع نے اس لڑائی میں سرکاری دستوں کو پہنچنے والے جانی نقصان کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔