لندن (کے پی آئی) تحریک کشمیر برطانیہ کے زیر اہتمام آن لائن کشمیر کانفرنس نے بھارت کے غیرقانونی قبضے والے جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کے بھارتی اقدامات کو خطرناک قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے کہا ہے کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے کردار ادا کیا جائے۔ بھارت کو کشمیر میں غیر قانونی اقدامات سے روکا جائے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان، پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور، برطانوی ممبران پارلیمنٹ افضل خان، سٹیوبیکر،، محمد یاسین، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ فل بینین اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے بھی خطاب کیا۔ سردار مسعود خان اس بھارت جمہوریت کے لبادے میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ کشمیریوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے غیر کشمیر ی انتہا پسند ہندوؤں کو آباد کر رہا ہے۔ بھارت کے اس اقدام سے کشیدگی میں مذید اضافہ ہوگا،خطے کا امن مسلہ کشمیر کے پُرامن اورکشمیریوں کی خواہشات اور امنگو ں کے مطابق تنازعے کے حل سے سے وابستہ ہے۔ عالمی امن اور انسانی حقوق کے علمبردار بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ امن اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرئے یہی خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔ چوہدری سرور نے کہا مقبوضہ کشمیر کے حالات انتہائی سنگین ہیں۔ حکومت پاکستان بار بار عالمی برادری کی توجہ کشمیر کی طرف مبذول کرا رہی ہے۔ بھارت کو کشمیر میں ریاستی دہشت گردی ظلم وجبر بند، کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ بدقسمتی سے کشمیری ستر سالوں سے وعدوں کی پاسداری کے منتظر ہیں۔ افضل خان، سٹیوبیکر،، محمد یاسین، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ فل بینین نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق اور انصاف پر مبنی ہے۔5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے جو راستہ اختیار کیا اس سے خطے کے امن کو شدید خطرہ ہے۔ بھارت نے خود مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پیش کیا تھا۔ اب عالمی برادری کی ذمہ داری ہے وہ بھارت کو مجبورکرے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کے لیے تعاون کرے۔ کانفرنس سے تحریک کشمیر یورپ کے نائب صدر میاں محمد طیب، کونسلر مشتاق مغل، تحریک کشمیر برطانیہ کی سفارتی شعبے کی سربراہ عظمیٰ رسول اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔