اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سٹیٹس کو کا محافظ ٹولہ ملک پر مسلط ہے۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں نہ توکوئی نظریاتی اختلاف ہے نہ سیاسی ، دونوں کی سیاست کا مقصد استحصالی نظام کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ عوام کے خون پسینے کی کمائی سے اپنے محلات بنانے اور بنک بیلنس میں اضافہ کرنے والوں کولوگ بخوبی پہچان گئے ہیں۔ اب ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے خواب کی تعبیر ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے ملک میں جاری حکومت اور اپوزیشن اتحاد کی سیاسی محاذ آرائی پر گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی حکومت کی کشمیر پالیسی پر بھی کڑی تنقید کی اور خبردار کیا کہ حکمران جو پہلے ہی مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی ننگی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بجائے خاموشی کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔ گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کے فیصلہ سے کشمیر کاز کو مزید نقصان پہنچے گا۔ لہذا حکومت کے پاس اب بھی موقع ہے کہ کشمیر پر تمام سٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے واضح قومی پالیسی بنائے اور ملک کی شہ رگ کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے مخلصانہ کوششیں کرے۔ سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے ایک دفعہ پھر دہرایا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی سیاسی کشمکش اپنے مفادات کے تحفظ کے علاوہ کچھ نہیں۔ دونوں اطراف میں نہ تو کوئی نظریاتی اختلاف ہے اور نہ ہی سیاسی اور دونوں کی سیاست کا مقصد اپنے اور اپنے جیسوں کے مفادات کا تحفظ ہے۔ یہ وہی سیاسی اشرافیہ ہے جو ملک کے وسائل پر گزشتہ تہتر سالوں سے قابض ہے۔