کولکتہ (اے پی پی) بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ہائی کورٹ نے ایک فیصلے میں ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ایک نیپالی شہری کو41 سال تک بغیر مقدمہ چلائے جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھنے پر5 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی طرف سے یہ مقدمہ سامنے آنے کے بعد کولکتہ ہائی کورٹ نے مداخلت کی اور عدالت نے اس شخص کو رہا کر دیا۔ سائوتھ ایشین وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ درگا پرساد ٹمسینا عرف دیپک جوشی کو 12 مئی1980 ء کو ضلع دارجلنگ سے قتل کے ایک مقدمے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ سائوتھ ایشین وائر کے مطابق جنوری 1980 ء میں20 سالہ دیپک سرسوں کی فروخت کے لیے ایلام کے مگلبیرے بازار گیا تھا۔ نوجوان لمبک گائوں کا رہنے والا ہے۔ نوجوان کے گھر والوں کو اس دن اس کا علم نہیں ہوا، انہوں نے اس وقت نوجوان کو کافی تلاش کیا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ وہ دارجیلنگ گیا تھا جہاں وہ کام کرتا تھا۔ لیکن وہاں اسے ایک خاتون کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق وہ دارجلنگ گیا تھا کیونکہ ایک شخص نے اسے فوج میں نوکری کا وعدہ کیا تھا لیکن جس شخص نے ا سے نوکری کا وعدہ کیا تھا، اسی نے اسے وہاں قتل کے ایک مقدمے میں ملزم بنا دیا۔ اس کے بعد سے وہ مختلف جیلوں میں قید رہا۔ مغربی بنگال اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی نے اس شخص کی ذہنی صحت کا جائزہ لیا جس سے پتہ چلا کہ اس کا آئی کیو لیول10 سال کے بچے کے برابر ہے۔