آئی ایم ایف سے متعلق گورنر پنجاب کی گواہی ہمارے خدشات کی تصدیق: سراج الحق

Dec 14, 2021

لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے گونگی، عوام کی چیخوں و پکار پر بہری اور ملکی مسائل پر اندھی ہو چکی ہے۔ آئی ایم ایف کے حوالے سے حکومت کے نمائندہ گورنر پنجاب کی گواہی ہمارے خدشات کی تصدیق ہے۔گوادر پر نوٹس اور ٹویٹ ناکافی، وزیراعظم فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں۔ ساڑھے تین سالوں میں ہر نوٹس عوام پر بھاری پڑتا رہا ہے۔ گوادر اور بلوچستان کے مسائل پر حکومت کو صرف نوٹس کی روایت تبدیل کرنا ہو گی۔ قوم نعروں، وعدوں اور اعلانات کی بجائے عملی اقدامات چاہتی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں اور نااہلی سے ملک میں مڈل کلاس ختم ہو رہی ہے۔ غریب اور امیر کا فاصلہ بڑھ رہا ہے۔ جو کسی بھی معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ جماعت اسلامی صرف دعوے نہیںکرتی بلکہ ان تمام مسائل کا مؤثر حل رکھتی ہے۔ اس وقت ملک کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے بہترین اور آخری آپشن جماعت اسلامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود اور گوادر اور بلوچستان کے حوالے سے میڈیا کے ذمہ داران سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف و دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر اور روپے کی قدر میں 54فیصد کمی حکومتی معاشی پالیسیوں پر سوالیہ نشان ہے۔ حکومت نے قرضوں کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کے ظالمانہ شرائط کا بھاری بوجھ عوام پر لاد دیا ہے، جس کو اٹھانے کی سکت اب اس قوم میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے بہترین اور آخری آپشن جماعت اسلامی ہے جو کہ تمام مسائل کا ادراک رکھنے کے ساتھ موثر حل اور پلان بھی رکھتی ہے۔ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کی تائید سے بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے انتخابا ت کے لئے روایتی ووٹنگ کی بجائے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو من پسند انتخابی نتائج حاصل کرنے کا حکومتی حربہ قرار دیا ہے۔ امیر جماعت سلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو یقین ہو گیا ہے کہ ان کی کارکردگی کی بناء پر عوام دوبارہ ان کے فریب میں نہیں آئیں گے اور وہ آئندہ انتخابات میں حکومت میں نہیں آسکتے۔ اسی لئے انہیں ای وی ایم کا انتخابی طریقہ رائج کرنا چاہتے ہیں۔

مزیدخبریں