گوجرانوالہ(فرحان راشد میر سے) نئے سال کے آغاز میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی دھڑے متحرک ہونے لگے‘ میئر‘ڈپٹی میئر کیلئے کم از کم ایف اے تعلیم موجودہ بلدیاتی نمائندوں کے سروں پر خطرہ بن کر منڈلانے لگی‘ اعلی تعلیم یافتہ نئے امیدواروں کیلئے میئرشپ کے راستے ہموار ہونے لگے۔ حکومت پنجاب کی طرف سے بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے فیصلے اور نئے بلدیاتی ایکٹ کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی کے مقامی رہنمائوں نے اپنی نظریں لارڈ میئر اورڈسٹرکٹ میئر کے عہدوں پر لگا دی ہیں‘ پی ٹی آئی کے مختلف دھڑے اپنے اپنے امیدوار کی کامیابی کیلئے متحرک ہوگئے اور دوست احباب سے مشاورت شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے تین متحرک دھڑوں نے اپنے اپنے منظور نظر رہنمائوں کے نام پارٹی قیادت تک پہنچا دئیے ہیں جبکہ ضلع کونسل کے میئر کیلئے دو دھڑے متحرک ہیں۔ چند روز قبل تحریک انصاف گوجرانوالہ کے ٹکٹ ہولڈر وتنظیمی عہدیداروں کے لاہور میں ہونے والے ایک اجلاس میں بھی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ضلع کونسل کے ممکنہ امیدواران کے ناموںپر غور کیاگیاتھا ۔ اس میٹنگ میں حلقہ این اے 81 سے ٹکٹ ہولڈر چوہدری صدیق مہر‘ سابق ضلعی صدررانا نعیم الرحمن اور چیمبر کے ایک سابق صدر کا نام زیر غور رہا۔ پارٹی کے ایک دھڑے نے رانا نعیم الرحمن کی سفارش کی جبکہ چوہدری صدیق مہر کو مالی اور سیاسی طور پر مستحکم ہونے کی حیثیت سے زیر غور رکھا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں ہونے والے ا س اجلاس کی خبر ملتے ہی اگلے ہی روز تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صنعتکاروں کا ایک گروپ لاہور میں اپنے امیدوار کی سفارش کرنے پہنچ گیا تاہم تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری اور صوبائی وزیر بلدیات میاں محمود الرشید نے اس سلسلہ میں17 دسمبر کو ایک مشارتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیاہے اسی طرح ضلع کونسل کے ڈسٹرکٹ میئر کیلئے سابق وزیر مملکت امتیاز صفدر وڑائچ اور سابق ضلعی ناظم فیاض چٹھہ کے نام پیش کئے گئے۔