سرینگر (اے پی پی+ آئی این پی + کے پی آئی+ نوائے وقت رپورٹ) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں پیر کو ضلع سرینگر میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ سرینگر کے نوامی چوک ہنتھا میں نامعلوم افراد نے پولیس بس پر فائرنگ کر دی۔ 3 اہلکار ہلاک ، 12 زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے رنگریٹ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فورسز نے جموں کے آر ایس پورہ سیکٹر میں ایک خاتون کو در انداز قرار دے کر گولی مار کر شہید کر دیا۔ بارڈر سکیورٹی فورس کے ایک ترجمان نے الزام لگایا کہ آر ایس پورہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر اتوار کی شام بی ایس ایف اہلکاروں نے ایک پاکستانی خاتون در انداز کو مار دیا۔ ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کے ایک حوالدار نے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ دوسری جانب مسم لیگ کے امیر مشتاق الاسلام کو سرینگر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے انہیں شہر کے علاقے ہٹہ مالو میں انکے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ زیر قبضہ ضلع کپواڑہ میں بی جے پی کے ایک کارکن کا ذاتی محافظ اور اس کا ساتھی کل رات سے اسلحہ سمیت لاپتہ ہیں۔ مطابق ثاقب احمد تانترے جو کہ بی جے پی کارکن عبدالرشید زرگر کے محافظ کے طور پر تعینات تھا، ضلع کے علاقے سلکوٹ میں دو ہتھیاروںسمیت فرار ہو گیا۔ جعلی مقابلے میں نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ میکنوں نے شدید احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے مرد و خواتین اور بچوں کو بھارت مخالف نعرے لگائے۔ انتظامیہ نے علاقے میں راستے بند کر کے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔ قابض بھارتی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کیا اور تلاش جاری رکھی۔