اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر بحری امور علی حیدرزیدی نے کہا ہے کہ پاکستان نے چارٹنگ بوٹس کرائے پر لینے کے بجائے اپنی بوٹس خریدی ہیں جبکہ اس وقت گیارہ بحری جہاز ہیں چند ماہ میں تین سے چار نئے بحری جہاز خریدے جائیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں برتھ ٹیک بوٹس کرائے پر لینے کے لیے یومیہ 29ہزار ڈالرزادا کر رہا تھاہم نے ٹینڈرنگ کے عمل کے ذریعے ٹگ بوٹس اور پائلٹ بوٹس خریدیں جس سے ہزاروں ڈالرز کی ادائیگیوں کی بچت کی گئی،ہم نے کے پی ٹی کی کارکردگی بڑھانے کے لیے ٹگ بوٹس بھی منگوائی ہیں۔ یہ تقریبا 65 ملین ڈالر کا پراجیکٹ تھا جس کے لیے ہم نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے کوئی فنڈنگ نہیں لی۔ پوری رقم بندرگاہوں کی اپنی آمدن سے ادا کی گئی۔علی زیدی نے کہا کہ شپنگ پر ایل این جی کی ترسیل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، 49 کلومیٹر طویل چینل میں نائٹ نیویگیشن کی اجازت دینے کے لیے، ڈریلنگ کے ذریعے گہرا اور چوڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس منصوبے کی لاگت تقریبا 258 ملین ڈالر ہے اور اس کی مالی اعانت بھی پی ایس ڈی پی سے نہیں ہوگی۔ اس سے ایک نیا متبادل نیویگیشن چینل کھل جائے گا ۔ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے پاس نو جہازوں کا بیڑا تھا جس میں ہم نے دو کا اضافہ کیا ہے۔ صلاحیت بڑھانے کے لیے ہمارا منصوبہ اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں مزید تین یا چار جہاز حاصل کرنے کا ہے جس کے لئے ٹینڈر کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔