کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے فوائد ملک میں ہر خاص و عام تک پہنچ رہے،شبلی فراز

اسلام آبا د (خصوصی نامہ نگار)کامسٹیس یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر انتظام دو روزہ اٹھارویںبین الاقوامی کانفرنس’’ فرنٹیئرز آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (FIT-2021) کا آغاز۔ کانفرنس کامسٹیک سیکرٹریٹ، اسلام آباد میں منعقد کی جا رہی ہے۔ تفصیلا ت کے مطا بق کانفرنس میں فرانس، نیدر لینڈز، چین، آئرلینڈ، پرتگال، پاکستان، یونائیٹڈ کنگڈم اور امریکہ سے بین الاقوامی مقررین شرکت کر رہے ہیں۔ اس سال کانفرنس کا موضوع ’’ڈیجیٹل پاکستان‘‘ رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، پرو چانسلر، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد سنیٹر شبلی فراز کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مہمان خصوصی نے کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس محققین، سائنسدانوں اور صنعت کاروں کو باقاعدہ طور پر ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے جہاں وہ اپنی نئی تحقیقات اور خیالات پیش کرتے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک درپیش مشکل مسائل جیسا کہ ماحول کا تحفظ، توانائی کے پائیدار ذرائع، لا علاج امراض کے خلاف جدو جہد، آبادی میں غیر متوازن اضافہ اور خوراک کی قلت وغیرہ سے اکیلا نبرد آزما نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی سطح پر دو طرفہ تعاون کے معاہدوں کے ذریعے تعلیم کے شعبے سے وابستہ افراد اور مقامی تحقیق و ترقی کے اداروں کی معاونت کر رہی ہے تا کہ وہ مقامی مسائل کا حل تلاش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے فوائد ملک میں ہر خاص و عام تک پہنچ رہے ہیں۔  بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر تعلیم اور محقق، پروفیسر، ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے ’’اوپن ڈسٹنس لرننگ: نالج اکانومی کا فروغ‘‘  کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ٹیکنالوجی اور مہارت کی معاونت سے فروغ دی گئی تعلیم پر مبنی معیشت کی افادیت کو اجاگر کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن