ریکوڈک قانون سازی:فضل الرحمن،اختر مینگل کے تحفظات، کابینہ اجلاس کا بائیکاٹ

Dec 14, 2022


اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر اعتماد میں نہ لینے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کی ملاقات ہوئی جس میں بلوچستان اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر اعتماد میں نہ لینے پر تحفظات کا ظہار کرتے ہوئے قانون سازی کے بعد مشترکہ سیاسی حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غیرملکی سرمایہ کاری تحفظ و فروغ بل کو اٹھارویں ترمیم کے خلاف قرار دیا۔ دریں اثناء حکومت کی 2 اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل اور جے یو آئی کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے وزراء نے ریکوڈک کے معاملے پر کابینہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔  ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل اور  جے یو آئی کے وزراء کابینہ اجلاس میں شریک ہوئے اور  احتجاج ریکارڈ کرایا اور اٹھ کر  چلے گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بی این پی مینگل اور جے یو آئی نے معاہدے کو اٹھارھویں ترمیم کے خلاف قرار دیا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والے وزراء  میں آغا حسن بلوچ، حاجی ہاشم اور  مولانا عبدالواسع شامل ہیں۔ مزید براں مولانا اسعد محمود کی زیرصدارت جے یو آئی وزراء کا اجلاس ہوا۔ جے یو آئی وزراء نے ریکوڈک بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اجلاس میں ریکوڈک بل میں ترمیم تک کابینہ اجلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں سردار اختر مینگل کی زیرصدارت بی این پی کے سینئر رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریکوڈک بل پر تحفظات نظرانداز کرنے پر تشویش کا اظہار، حکومت سے علیحدگی سمیت دیگر تجاویز پر غور کیا گیا۔ حکومت سے اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کور کمیٹی فیصلے سے مشروط کر دیا گیا۔

مزیدخبریں