غیرملکی سرمایہ کاری تحفظ‘ ایکٹ کے تحت اکا¶نٹس پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گی


اسلام آباد (عترت جعفری) غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کے ایکٹ کے تحت سرمایہ کار یا کوالی فائیڈ سرمایہ کاری کے پروٹیکٹڈ اکا¶نٹس کو ٹیکس اتھارٹیز کی جانب سے کسی طرح کی انکوئرای، اقدام یا سرمایہ کاری کے ذریعہ پر امیونٹی دی جائے گی اور کوئی سوال نہیں کیا جا سکے گا۔ اس ایکٹ کے مطابق وفاقی حکومت سرمایہ کاری محتسب کی تعیناتی کرے گی، جس کی معیاد تین سال ہو گی۔ محتسب کو توہین عدالت کے قانون کے تحت سول کورٹ کا اختیار حاصل ہو گا اور وہ سزا دے سکے گا۔ وفاقی حکومت جب تک محتسب کی تقرر نہیں کرتی اس وقت تک کسی بھی افسر کو محتسب کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ ایکٹ کے تحت کوالی فائیڈ سرمایہ کار اور سرمایہ کاری کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز دیوٹی ود ہولدنگ ٹیکس، لیویز، سی وی ٹی اور دیگر ٹیکسوں استثنی مل سکے گا، کوالی فائیڈ انویسٹمنٹ کے منصوبے کے ایریا مین بننے والی بنک یا برانچز کو بھی مراعات ملیں گی۔ ایسے تمام منصوبے صوبائی لاز اور سوشل ویلفیئر لاز سے مستثنی ہوں گے۔ جو کوالی فائیڈ انویسٹر ایکسپورت پراسسنگ زون میں کام کرے گا وہ آزادانہ طور پر ملک کے اندر یا بیرون ملک غیر ملکی کرنسی اکاونٹ رکھ سکے گا۔ پیسے لا سکے گا اور باہر لے جا سکے گا۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں، ادارے سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کے معاہدوں پر عمل کے پابند ہوں گے۔ سرمایہ کاری محتسب 120دن مین شکایت کا ازالہ کرے گا۔ دریں اثنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بیرونی سرمایہ کاری (فروغ و تحفظ) بل، 2022ء کی توثیق کر دی۔
سرمایہ کاری تحفظ

ای پیپر دی نیشن